Iran has made a mistake by using US drone strikes
Posted By: Kabir on 22-06-2019 | 01:31:04Category: Political Videos, Newsامریکی ڈرون گرا کر ایران نے جو غلطی کی ہے اس کا خمیازہ اب ۔۔۔۔ امریکہ کے رد عمل نے پوری دنیا کو حیران کر دیا
واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کی جانب سے امریکی ڈرون مار گرائے جانے کے ردعمل میں کہا ہے کہ ’ایران نے بہت بڑی غلطی کی ہے۔‘ اس سے پہلے امریکہ نے تصدیق کی تھی کہ ایران نے اس کا ایک فوجی ڈرون مار گرایا ہے۔ امریکی حکام نے کہا تھا کہ
ایران کی جانب سے ان کے ایک فوجی ڈرون کو آبنائے ہرمز کے اوپر بین الاقوامی فضائی حدود میں زمین سے فضا میں داغے گئے ایک میزائل کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔ اطلاعات کے مطابق ڈرون یو ایس نیوی آر کیو فور اے گلوبل ہاک تھا۔ ایران کے پاسدارانِ انقلاب نے دعویٰ کیا تھا کہ انھوں نے ایرانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے ایک امریکی جاسوس ڈرون کو مار گرایا ہے۔ ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق ملک کی افواج نے ایران کے جنوبی صوبہ ہرمزگان میں کوہِ مبارک کے نزدیک آر کیو 4 گلوبل ہاک ڈرون کو نشانہ بنایا۔ کوہِ مبارک، جہاں ایران کے مطابق اس نے جمعرات کو ڈرون مار گرایا، آبنائے ہرمز کے نزدیک ہے جو کہ تیل کی بین الاقوامی ترسیل کا ایک اہم راستہ ہے۔ پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ حسین سلامی نے امریکی ڈرون کی تباہی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ تہران بیرونی جارحیت کے خلاف کھڑا ہے۔ جمعرات کو ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ امریکی ڈرون گرا کر انھوں نے ایک واضح پیغام بھیجا ہے۔ ’ہماری سرحدیں ہمارے لیے سرخ لکیر کی مانند ہیں اور جو بھی دشمن انھیں پار کرنے کی کوشش کرے گا اسے تباہ کر دیا جائے گا۔‘ ’ہم اعلانیہ کہتے ہیں کہ ہم کسی ملک کے ساتھ جنگ نہیں چاہتے لیکن ہم اس کے لیے تیار ہیں۔‘ یہ پیشرفت پینٹاگون کی جانب سے خطے میں مزید 1000 فوجی تعینات کرنے کے اعلان کے کچھ ہی دن بعد ہوئی ہے۔ واشنگٹن نے حال ہی میں ایران پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے خلیجِ عمان میں بارودی سرنگوں کے ذریعے آئل ٹینکروں کو نشانہ بنایا۔ اس کے بعد تناؤ میں مزید اضافہ پیر کے روز ہوا جب ایران نے اعلان کیا کہ اس کے پاس موجود کم سطح تک افزودہ یورینیئم اگلے ہفتے 2015 میں بین الاقوامی طاقتوں کے ساتھ طے پانے والی حد عبور کر لے گا۔ ایران نے یورینیئم افزودگی امریکا کی جانب سے سخت اقتصادی پابندیوں کے ردِعمل میں شروع کی۔ امریکہ نے گزشتہ سال تاریخی جوہری معاہدے سے خود کو علیحدہ کر لیا تھا۔(ش س م) (بشکریہ : بی بی سی )