Top Rated Posts ....
Search

Kam Umar Mein Hi Bohat Khuch Dekh Aur Seekh Liya Tha

Posted By: Akram on 28-02-2019 | 13:45:39Category: Political Videos, News


کم عمر میں ہی بہت کچھ دیکھ اور سیکھ لیا تھا مگر اب کہیں کام کرنے کے پیسے تو کسی جگہ کام کرنے کے بدلے میں پیار ملتا ہے ۔۔۔۔۔ صف اول کی پاکستانی اداکارہ نے اعتراف کر لیا
لاہور (ویب ڈیسک) کہیں کام کروں تو پیسے ملتے ہیں جبکہ کسی جگہ کام کرنے پر صرف اور صرف پیار اور بے پناہ پیار ملتا ہے یہ کہنا ہے پاکستانی ماڈل اور اداکارہ صحیفہ جبار خٹک کا جو ڈرامہ سیریل ’بیٹی‘ میں مرکزی کردار ادا کر رہی ہیں۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے صحیفہ نے بتایا کہ

ان کے والد کو ہمیشہ ایسا لگتا تھا کہ وہ شادی کے بعد اپنا گھر صحیح سے نہیں چلا پائیں گی کیونکہ وہ بہت باغی طبیعت کی مالک ہیں۔ لیکن صحیفہ کا کہنا ہے کہ ذاتی زندگی ہو یا پروفیشنل لائف عورت بہت اچھے سے بیلنس کرنا جانتی ہے، ان کا کہنا ہے کہ ورکنگ خواتین کو اپنے کام کے ساتھ ساتھ اپنے گھر، کچن اور فیملی میں توازن برقرار رکھنا آنا چاہیے۔ صحیفہ جبار ڈرامہ سیریل ’بیٹی‘ میں مرکزی کردار ادا کر رہی ہیں صحیفہ خود کو ایک انتہائی ’میچور‘ عورت سمجھتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک عورت اور لڑکی ہونے میں صرف میچیورٹی کا فرق ہے اور وہ ان خواتین میں سے نہیں جو یہ کہیں کہ میں ابھی بہت چھوٹی ہوں اور مجھے کچھ پتہ نہیں۔ ان کا کہنا ہے بہت کم عمری میں انھوں نے بہت کچھ دیکھ بھی لیا ہے اور حاصل بھی کر لیا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ زندگی کے سفر میں سب سے اہم چیز جو انہوں نے سیکھی ہے وہ صبر کرنا ہے کیونکہ اس کے ذریعے بہت کچھ حاصل کیا جا سکتا ہے۔صحیفہ کہتی ہیں کہ بچپن سے لے کر 21 برس کی عمر تک وہ انتہائی بے صبری بچی تھی

لیکن جب زندگی نے صبر سیکھایا تو انھوں نے سب کچھ حاصل کر لیا۔ صحیفہ کے مطابق ہمارے معاشرے میں مرد کا غصہ جائز جبکہ عورت کا غصہ ناجائز سمجھا جاتا ہے۔ ’اگر مرد تھپڑ مار دے تو خیر ہے لیکن اگر عورت تھپڑ مار دے تو اسے کہا جاتا ہے کہ تم نے گھر بسانا ہے تم چپ رہو۔‘ انھوں نے کہا کہ وقت کے ساتھ انھوں ںے یہ سیکھا ہے کہ صرف عورت ہی نہیں بلکہ مرد کے لیے بھی غصہ صحیح نہیں ہے لیکن وہ یہ بھی کہتی ہیں کہ کسی غلط چیز کے خلاف اپنا دفاع کرنا اور صحیح جگہ پر صحیح بات پر غصہ کرنا ٹھیک ہے۔ پاکستانی ڈراموں میں عورت کے کردار پر بات کرتے ہوئے صحیفہ نے کہا کہ ہمارے ناظرین آج بھی یہ دیکھنے کے لیے تیار نہیں کہ عورت اپنے شوہر کا گھر چھوڑ کر جا سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’لوگ یہ چاہتے ہیں کہ ڈرامے کی ’ہیپی اینڈنگ‘ ہو جس میں عورت مرد کو تمام غلطیوں کے باوجود بھی معاف کر دے۔ ان کا ماننا ہے کہ ناظرین عورت کو مضبوط نہیں دیکھنا چاہتے جس کی وجہ سے زیادہ تر ڈراموں میں عورت کو کمزور پیش کیا جاتا ہے۔(ش س م)

Comments...
Advertisement


Follow on Twitter

Popular Posts
Your feedback is important for us, contact us for any queries.