Aleem Khan Ke Baad PTI Ki Kaun Kaun Si...
Posted By: Abid on 08-02-2019 | 00:11:12Category: Political Videos, Newsعلیم خان کی گرفتاری کے بعد کون کون سے رہنماؤ ں نے پی ٹی آئی سے راہیں جدا کرنے کا فیصلہ کر لیا ۔۔۔؟ پنجاب حکومت کے تابوت میں کیل ٹھوک دینے والی خبر آ گئی
لاہور(ویب ڈیسک ) علیم خان کی گرفتاری نے تحریک انصاف کو سیاسی فائدے کی بجائے نقصان پہنچا دیا، پنجاب میں حکمران جماعت مشکلات کا شکار، سیاسی رہنماوں کی جانب سے شمولیت کا عمل رک گیا۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے سینئر رہنما علیم خان کی گرفتاری نے حکمران جماعت کو مشکلات کا شکار کر دیا ہے۔
کچھ سیاسی تجزیہ نگاروں کی جانب سے کہا جا رہا تھا کہ علیم خان کی گرفتاری سے تحریک انصاف کو سیاسی فائدہ حاصل ہوگا۔علیم خان کی گرفتاری سے تحریک انصاف اپوزیشن کے موقف کو غلط ثابت کرنے میں ہوگی۔ تاہم حقیقت اس کے برعکس ثابت ہو رہی ہے۔ علیم خان کی گرفتاری نے پنجابمیں تحریک انصاف کو سیاسی طور پر نقصان پہنچایا ہے۔ علیم خان کی گرفتاری سے پنجاب میں حکمران جماعت مشکلات کا شکار ہوگئی ہے۔نجاب کی سیاسی رہنماوں کی جانب سے تحریک انصاف میں شمولیت کا عمل رک گیا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز نیب نے پنجاب کے سینئر صوبائی وزیر علیم خان کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کے معاملے میں گرفتار کر لیا تھا۔ اس سلسلے میں نیب حکام کا کہنا تھا کہ علیم خان سے اُن کی آف شور کمپنیوں اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کے حوالے سے متعد د سوالات پوچھے گئے تھے، جن میں سے وہ اکثر کے تسلی بخش جوابات نہ دے سکے۔ جس کی بناء پر اُنہیں مزید تفتیش کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔نیب حکام کے مطابق آج علیم خان کو احتساب عدالت میں پیش کیا جائے جہاں اُن کے پندرہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔ واضح رہے کہ گزشتہ روزعلیم خان نیب کے دفتر پیش ہوئے تھے۔
جہاں اُن سے نیب عدالت نے پُوچھ گچھ کی تھی۔ جہاں نیب نے علیم خان سے 18سوالات کئے جن میں سے وہ صرف3سوالات کے جواب دے سکے اور نیب کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے جس کے بعد نیب نے انہیں حراست میں لے لیا۔عبدالعلیم خان چوتھی بار قومی احتساب بیورو کے روبرو پیش ہو ئے تھے۔ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی رہنما کی ایف زیڈ سی اور اے این اے نامی کمپنیوں میں 90 کروڑ روپے سے زائد کی ٹرانزیکشنز ہوئی تھی۔نجی ٹی وی کے مطابق علیم خان کی مزید 6آف شور کمپنیاں سامنے آئی ہیں۔ صوبائی وزیر بلدیات اس سے پہلے سال 2018ء میں تین بار نیب کی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہو چکے ہیں لیکن تاحال نیب حکام ان کے جمع کروائے گئے ریکارڈ اور بیانات سے مطمئن نہیں ہو سکے۔ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے اس بار بھی حکومتی رکن کو فنانشل مینجمنبٹ یونٹ، ایف بی آر اور سیکیورٹیز ایکسچینبننج کمیشن آف پاکستان کی اہم دستاویزات ساتھ لانے کا کہا گیا تھا۔ علیم خان سال 2011 میں پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوئے۔ گزشتہ سات سال سے وہ اس جماعت سے وابستہ ہیں۔ اس سے قبل وہ سابق صدر مشرف کے دور میں وزیر کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں۔