Jald Asad Umar Kya Karne Waale Hain?
Posted By: Abid on 03-02-2019 | 23:27:22Category: Political Videos, Newsیا اللہ یہ کیا ماجرا ہے ؟؟؟ برادر اسلامی ممالک سے اربوں ڈا لر کی امداد ملنے کے باوجود قومی خزانہ خالی کا خالی، جلد اسد عمر کیا چن چڑھانے والے ہیں ؟ تشویشناک خبر آ گئی
اسلام آباد (ویب ڈیسک) پی ٹی آئی حکومت نے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین سمیت دیگر دوست ممالک سے ایک سے 3سال کیلئے حاصل کر دہ اربوں ڈالرز کی مدت میں متوقع اضافے کے ساتھ ہی بین الاقوامی مارکیٹ میں سکوک اور یورو بانڈز جاری کرنے کی ٹھوس منصوبہ بندی کرلی ہے
تفصیلات کے مطابق حکومت کا ارادہ ہے کہ ڈالر میں کمرشل قرضوں پر انحصار مزید بڑھایا جائیگا تاکہ بیرونی محاذ پر مالیاتی خسارے کو پورا کیا جاسکے۔ میڈیم ٹرم اسٹریٹجی پیپر کے مطابق ادائیگیوں میں توازن کی غرض سے غیرملکی کرنسی کے ڈپازٹس کیلئے دوست ممالک بشمول چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں ۔ دستاویز کے مطابق اگرچہ ان ڈپازٹنس کے مدت ایک سے تین سال ہے لیکن پاکستان کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کی مدت میں اضافہ کیا جاسکتا ہےتاہم معیشت مستحکم ہوتے ہی اس دوطرفہ مدد پر انحصار کم ہوتا چلا جائیگا۔ اس دستاویز میں ادائیگیوں میں توازن کی خاطر کہیں بھی آئی ایم ایف سے مدد کا ذکر نہیں کیا گیا۔ دستاویز کے مطابق حکومت کی اولین ترجیح بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کے محاذ پر نادہندہ ہونے سے بچنا ہے ۔ حکومت نے دوست ممالک سے قلیل المدت اور وسط مدتی مالی معاونت ، درآمد شدہ تیل کی تاخیر سے ادائیگی اور مرکزی بینک میں عارضی ڈپازٹس کے انتظامات کیلئے سخت محنت کی ہے ۔ سعودی عرب نے 6ارب ڈالر کے مالی پیکیج پر رضامندی ظاہر کی ہے جس میں 3ارب ڈالر قلیل المدتی قرضے اور 3ارب ڈالردرآمد شدہ تیل کی تاخیر سے ادائیگی پر مشتمل ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ حکومت عدم توازن سے بچنے کیلئے مزید سخت اقدامات سے گریز نہیں کرے گی۔ حکومت مالیاتی خسارے کو فوری طور پر پورا کرنے اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کیلئے اضافی مالی معاونت کا بندوبست کر رہی ہے ۔اس حوالے سے حکومت نے کئی فیصلے کئے ہیں جن پر اگلے کچھ مہینوں میں عمل درآمد کیا جائیگا۔ ان میں ’’دیاسپورا بانڈ‘‘ ہے۔ پہلے مرحلے میں پاکستان بناؤ سرٹیفکیٹ پہلے ہی جاری کیا جاچکا ہے جس کے ذریعے وطن سے دور دنیا بھر میں بسنے والے پاکستانیوں کے ذریعے بڑے وسائل مہیا ہو جائیں گے۔ دوسرے مرحلے میں ان تارکین وطن پاکستانیوں کیلئے ’’لسٹڈ بانڈز‘‘ جاری کئے جائیں گے جن کی ثانوی مارکیٹس میں تجارت ممکن ہوسکے گی۔ دوسری چیز ’’فارن کرنسی سکوک‘‘ ہے جس کے ذریعے شریعت سے مطابقت رکھنے والی تیزی سے ابھرتی ہوئی ممکنہ استعداد سے استفادہ کیا جائیگا۔ توقع ہے کے سکوک کے ذریعے شرعی قوانین کی پاسداری کرنے والے بینکنگ اور نان بینکنگ اداروں سے ٹھوس رد عمل ملے گا۔ تیسری چیز ’’یورو بانڈ‘‘ ہے جس کے ذریعے سرمایہ کاروں سے بھرپور رد عمل ملنے کی توقع ہے۔ اس رد عمل سے پاکستانی معیشت کو مزید استحکام ملے گا۔ اس کے بعد ’’مارکیٹ فنانسنگ‘‘ ہے ۔ دستاویز کے مطابق پاکستان نے معقول ریٹ پر بین الاقوامی کمرشل بینکوں سے قرضے کی سہولت حاصل کرنے کی اہلیت ظاہر کی ہے ، اور جتنی معیشت مستحکم ہو گی ، کمرشل بینکوں سے وسائل بڑھانے کا امکان بڑھے گا۔ (ش س م)