Top Rated Posts ....
Search

Hakoomat....Chair Man Ship....Elaan Ho Gaya

Posted By: Akbar on 05-11-2018 | 05:19:21Category: Political Videos, News


اسلام آباد (ویب ڈیسک) حکومت اور اپوزیشن میں قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ کا فارمولا طے پا گیا، چیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی کے چیئرمین کا معاملہ بھی اسی ہفتے حل کی امید پیدا ہو گئی۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے ارکان کو 15 قائمہ کمیٹیاں ملیں گی، حکومت کے اتحادیوں

کو 4 کمیٹیوں کی چیئرمین شپ دی جائے گی، ایم کیو ایم، بلوچستان عوامی پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی اور جی ڈی اے کے حصے میں ایک ایک کمیٹی آئے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی چین سے واپسی پر اپوزیشن رہنماؤں سے ملاقات کریں گے، جس میں پی اے سی کی چیئرمین شپ کا معاملہ طے کیا جائے گا۔ حکومت نے قائمہ کمیٹیوں کے لئے نام وزارت پارلیمانی امور کو بھجوا دیئے ہیں۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق اسلام آباد(آئی این پی)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی میں توہین رسالت کے ترمیمی بل پر مولانا عبد الغفور حیدری نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے توہین رسالت کے بل میں ترمیم کا معاملہ چھیڑ کرنیا تنازع کھڑا کر دیا ہے، توہین رسالت کے قانون کو چھیڑاگیا تو پورے ملک میں احتجاج کریں گے، اگر حکومت کا نیا بل منظور ہوگیا تو توہین رسالت کا جرم کبھی ثابت نہیں ہوگا،حکومت نے توہین رسالت میں ترمیم کا معاملہ چھیڑ کر سنگین گناہ کا ارتکاب کیا ہے۔بدھ کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس سنیٹر روبینہ خالد کی زیر صدارت پارلیمنٹ لاجز میں ہوا۔ اجلاس میں سنیٹر مولانا عبد الغفور حیدری، سنیٹر رحمٰن ملک،

سنیٹر فدا محمد، سنیٹر ثنا جمالی، اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حکام نے شرکت کی۔ کمیٹی میں الیکٹرانک جرائمز کی ممانعت کا ترمیمی بل بحث کیلئے پیش کیا گیا۔ چیئرپرسن کمیٹی سنیٹر روبینہ خالد نے اس موقع پر وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی اجلاس میں عدم شمولیت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں انہوں نے توہین رسالت کے حوالے سے بل بھیجا ہے لیکن خود اجلاس میں نہیں آئے۔ وفاقی وزیر چونکہ اس بل کو پیش کرنیوالے ہیں اس لیے وفاقی وزیر کی غیر موجودگی میں بل پر کاروائی کا آغاز نہیں کیا جا سکتا۔ اس موقع پر سنیٹر مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا کہ ابھی ملک اس ختم نبوت کے مسئلے سے نکلا ہے اور حکومت نے ختم نبوت میں ترمیم کا مسئلہ چھیڑ کر نیا تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔یہ بل نہایت اہم ہے۔ توہین رسالت کے حوالے سے ملک میں پہلے سے قانون موجود ہے تو پھر نئے قانون کی کیا ضرورت ہے۔توہین رسالت کے موجودہ قانون کو کمزور کرنے کیلئے نیا قانون لانا قابل قبول نہیں ہے۔اگر حکومت کی نئی شرائط منظور ہوگئیں تو توہین رسالت کا جرم کبھی ثابت نہیں ہوگا۔سینیٹر رحمٰن ملک نے کہا کہ توہین رسالت کے قانون کا غلط استعمال نہیں ہونا چاہیے۔توہین رسالت پر اب تک جتنے مقدمے درج ہوئے ہیں ان کی تفصیلات منگوا کر دیکھتے ہیں کہ اس جرم میں پہلے کتنی سزائیں دی جاتی ہیں۔ دنیاوی عزائم کیلئے کسی پر توہین رسالت کا الزام لگانا بھی بہت بڑا جرم ہے جس کو روکنا ہوگا۔کمیٹی کا اجلاس ان کیمرا ہونا چاہیے تاکہ میڈیا میں غلط بات نہ پھیلے۔پاکستان بین الاقوامی سطح پر بھی توہین رسالت روکنے کیلئے اپنے قانون میں نئی شقیں ڈ ال سکتا ہے۔اس پر مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا کہ پاکستان کے اندر کس قانون کا غلط استعمال نہیں ہوتا، یا تو حکومت تمام قوانین کے غلط استعمال کو روکے۔ صرف توہین رسالت کے جرم کو نشانہ بنانا شکوک و شبہات کو جنم دیتا ہے۔توہین رسالت کے معاملے کو چھیڑنے کو کسی صورت تیار نہیں ہوں۔سنیٹر مولانا عبد الغفور حیدری نے احتجاجاً واک آئوٹ کرتے ہوئے آئندہ ختم نبوت کے معاملے پر ترمیم کرنے کیلئے اجلاس میں شرکت کرنے سے معذرت کر لی۔

Comments...
Advertisement


Follow on Twitter

Popular Posts
Your feedback is important for us, contact us for any queries.