Top Rated Posts ....
Search

Tauheen E Rasaalat Ke Ilzaam Mein Giraftaar Hone Waali

Posted By: Mangu on 01-11-2018 | 07:53:54Category: Political Videos, News


لاہور(ویب ڈیسک)پاکستان کی سپریم کورٹ نے توہین رسالت کے جرم میں بری ہونے والی آسیہ بی بی کی سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ کسی اور جرم میں مطلوب نہیں ہیں تو انھیں فوری طور پر رہا کر دیا جائے۔چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس آصف سعید کھوسہ اور مظہر عالم
میاں خیل پر مشتمل سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے اس اپیل کی سماعت کی تھی اور آٹھ اکتوبر کو فیصلہ محفوظ کر دیا تھا۔بی بی سی اردو نے چند روز قبل لندن میں آسیہ بی بی کے شوہر عاشق مسیح اور بیٹی ایشام سے بات چیت کر کے ان سے معلوم کرنے کی کوشش کی کہ اس مقدمے نے ان کی زندگی کیسے متاثر کی۔ایشام کا کہنا تھا کہ ’میں نو سال کی تھی اور اس کے بعد سے میں اب تک ادھوری ہوں۔ دل کرتا ہے کہ ماما جلدی سے پاس آ جائے۔ ہم دونوں ایک دوسرے سے بہت پیار کرتے ہیں اور وہ بھی میرے بغیر نہیں رہ سکتیں۔ جب ہماری ملاقات ہوتی ہے میں بہت روتی ہوں۔ وہ مجھے کہتی ہیں کہ دعا کروں کہ میں جلدی سے باہر آ جاؤں۔‘آسیہ کی سزا کے بعد ان کا خاندان در بدر ہونے پر مجبور ہو گیا۔ عاشق مسیح کا کہنا تھا کہ ’جب سے یہ حادثہ ہوا ہے ہمیں بار بار گھر بدلنا پڑا۔ بچے چھوٹے چھوٹے تھے۔ میں نے انہیں ماں کی طرح پالا ہے لیکن جو ماں ہوتی ہے وہ ماں ہوتی ہے۔’اس واقعے کے بعد یہ بچی سکول جاتی تھی تو وہاں بچے بھی انھیں

دھمکیاں دیتے تھے، ان کے ساتھ مار پیٹ بھی ہوئی۔ اس ڈر سے کہ لوگ ان بچوں کو نہ مار دیں میں نے وہاں سے جانے کا فیصلہ کیا۔‘ایشام کا کہنا تھا کہ بار بار گھر اور سکول بدلنے سے کسی سے دوستی بھی نہیں بنتی۔ مجھے خدا سے پوری امید ہے کہ وہ باہر آ جائیں گی۔ ’وہ ضرور آئیں گی خدا نے چاہا تو‘۔سپریم کورٹ میں دائر اپیل میں آسیہ بی بی نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ وہ بے گناہ ہیں۔ایشام نے کہا کہ ’جب وہ باہر آئیں گی میں بہت خوش ہوں گی، پارٹی دوں گی، کیک کاٹوں گی، ان کے گلے لگوں گی۔ کیونکہ ابھی ہم انھیں اس طرح مل نہیں سکتے۔ بیچ سے سلاخیں ہٹ جائیں گی۔‘اس سوال کے جواب میں کہ اگر عدالت آسیہ بی بی کی اپیل منظور کر لیتی ہے تو پھر کیا وہ پاکستان میں ہی رہیں گے عاشق مسیح کا کہنا تھا کہ ’دیکھیں پاکستان ہمارا دیس ہے، وہیں ہم پیدا ہوئے بڑے ہوئے لیکن اگر عوام نہ رہنے دے پھر تو باہر نکلنا پڑے گا۔‘انھوں نے کہا کہ ’آسیہ کا پاکستان میں رہنا مشکل ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ توہین کا یہ جو قانون ہے عموماً مسیحیوں پر لگتا ہے۔ آسیہ جب گرفتار ہوئی تھی اس کے بعد ہی لوگوں نے اس کے سر کی قیمت پانچ پانچ لاکھ لگا دی تھی۔ لیکن ایک بات میں آپ کو واضح کر دوں کہ پاکستان ہمارا دیس ہے، ہم پاکستانی ہیں ہم پاکستان کو غلط نہیں کہتے، لیکن جو الزام مسیحیوں پر لگتا ہے وہ ٹھیک نہیں۔‘انھوں نے مزید کہا کہ مسیحی ہو یا مسلمان جب تک وہ چار الہامی کتابوں پر ایمان نہیں لاتا اس کا ایمان مکمل نہیں ہوتا۔ مسلمان بھائی بھی یہی کہتے ہیں، تو پھر یہ کیوں کرتے ہیں، کس وجہ سے کرتے ہیں؟ کوئی بھی کرسچیئن اس طرح کا کام نہیں کر سکتا۔‘

Comments...
Advertisement


Follow on Twitter

Popular Posts
Your feedback is important for us, contact us for any queries.