Top Rated Posts ....
Search

Jamaal.....Ke Paas Aisa Kaunsa Top

Posted By: Abid on 30-10-2018 | 19:30:11Category: Political Videos, News


لندن (ویب ڈیسک) سعودی عرب کی جانب سے یمن میں کئیے گئے کیمیائی حملوں کی تفصیلات سامنے لانے کی کوششوں پر شاہی خاندان کے حکم پر قتل کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق ترکی میں سعودی عرب کے سفارتخانے میں امریکی نژاد سعودی صحافی جمال خشوگی کے قتل نے عالمی منظر نامے کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔
اس قتل نے سعودی عرب کو امریکہ اور ترکی کو سعودی عرب کے سامنے لاکھڑا کیا تھا۔بعد ازاں تُرکی میں واقع سعودی قونصل خانے میں بین الاقوامی شہرت کے حامل جمال خاشقجی قتل کے معاملے میں 18 افراد کو ملوث کیا گیا ۔ جن میں فرانزک ماہر ڈاکٹر صلاح محمد طوبیگی، سعودی فضائیہ کا اہلکار مشال سعد البوستانی، سعودی انٹیلی جنس کا اہلکار مصطفی المدنی، سعودی محکمہ دفاع میں لیفٹیننٹ کرنل کے عہدے پر تعینات منصور عثمان ابا حُسین، سعودی سپیشل فورسز سے وابستہ نائف حسان العارفی، سعودی سفارت خانے میں سعودی انٹیلی جنس کا کرنل ماہر مطرب، سعودی شاہی خاندان کا مشیرِ خاص عبدالعزیز الہواسی، سعودی نیشنل گارڈز کا اہلکار خالد العتیبی وغیرہ شامل ہیں۔سعودی فرمانروا مذکورہ 18 افراد میں سے کئی کو پہلے ہی برطرف کر چکے ہیں۔جس کے بعد برطانوی خبر رساں ادارے نے انکشاف کیا تھا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو ہٹانے کا حتمی فیصلہ کر لیا گیا ہے، جمال خاشقجی کے قتل کے بعد معاملے کو بھونڈے انداز میں سنبھالنے کی کوشش پر سعودی فرمانروا سخت نالاں، سعودی عرب کے عالمی امیج کو بہتر بنانے کیلئے بیٹے کی قربانی کیلئے تیار ہیں ۔تاہم اب برطانوی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ جمال خشوگی کے قتل کا علم برطانوی خبر رساں ادارے کو 3 ہفتے قبل ہو چکا تھا۔جمال خشوگی چاہتے تھے کہ وہ سعودی عرب کی جانب سے یمن میں کئیے گئے کیمیائی حملوں کی تفصیلات سامنے لائیں کہ اس بات کا علم سعودی شاہی خاندان کو ہوگیا جس کے بعد سعودی شاہی خاندان کے اہم ترین فرد نے جمال خشوگی کے قتل کا حکم دے دیا جس کے بعد انہیں ترکی میں قتل کر دیا گیا۔

Comments...
Advertisement


Follow on Twitter

Popular Posts
Your feedback is important for us, contact us for any queries.