Top Rated Posts ....
Search

Maryam Nawaz Ke Har Waqt Sath Sath Rehne Waali

Posted By: Mangu on 29-10-2018 | 10:22:26Category: Political Videos, News


لاہور(ویب ڈیسک)مریم نواز کے ہر وقت ساتھ ساتھ رہنے والی ان کی پرائیویٹ سیکرٹری ’’مس زویا‘‘کس کی ملازم تھیں اوراب کہاں ہیں اور کیا کررہی ہیں؟ حیرت انگیز انکشافات، تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے ن لیگ کی سوشل میڈیا ٹیم کے بارے میںچونکا دینے والے انکشافات کئے ہیں اور اس سلسلے میں ثبوت
بھی جاری کئے ہیں جن کے مطابق مریم نواز نے سوشل میڈیا کو چلانے کے لیے کثیر تعداد میں بھرتیاں کررکھی ہیں جو ن لیگ کی سرگرمیوں کو سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلانے کے لئے اہم کردار اداکرتی ہے لیکن حیرت انگیز طورپر سوشل میڈیا ٹیم کے ارکان کو سرکاری خزانے سے تنخواہیں دیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے نجی ٹی وی نے انکشاف کیا ہے کہ ن لیگ کے سوشل میڈیا کوسرکاری ٹی وی پی ٹی وی اورایم آئی ڈی کے ذریعے تنخواہیں دی جارہی ہیں. جبکہ ن لیگ کے سوشل میڈیا ٹیم کو دیگر مراعات بھی سرکاری خرچ سے دی جارہی ہیں. اس پر پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے وزارت اطلاعات و نشریات کے سیکرٹری کو خط لکھا گیا ہے جس میں اس معاملے کو اٹھایا گیا ہے، جو تفصیلات جاری کی گئی ہیں ان کے مطابق معظم نامی شخص کو پی ٹی وی کی جانب سے ساڑھے چار لاکھ ماہانہ ،قاسم کو پی آئی ڈی کی جانب سے تنخوہ دی ،مریم نواز کی سیکرٹری مسز زویا جو شادی کے بعد بیرون ملک بھی منتقل ہوچکی ہیں لیکن انہیں اب بھی پی ٹی وی کی جانب سے تنخواہ دی جارہی ہے.جبکہ نعمان اور کائنات کو بھی پی ٹی وی کی جانب سے تنخواہ دی جارہی ہے.فرد واحد کیا کر سکتا ہے؟
ایک بات پلے باندھ لیںکہ وہی زندگی کے سب سے گہرے لطف کا تجربہ حاصل کرتے ہیں اور انسانیت کی تکمیل تک جاتے ہیں جو اپنا کام خلوص نیت اور بے لوث ہو کر کرتے ہیں۔ بلاشبہ یہ لوگ کامیاب ترین ہوتے ہیں۔یہ ہم سب کے لیے ممکن ہے کہ ہم بے لوث ہو کر کام کریں۔ کسی دوست کے کام آ کر یا کسی نوجوان کی رہنمائی کر کے، کسی مشکل پراجیکٹ میں اپنے کسی رفیق کار سے تعاون کرکے یا کسی بزرگ کو سیڑھیاں چڑھنے میں مدد دے کر۔ ان تجربات سےہوئے ہم لمحہ بھر کو بہت خوشی اور طمانیت محسوس کرتے ہیں۔ تب ہمیں اپنی اہمیت کی ہلکی جھلک دکھائی دیتی ہے اور ہمارے اندر وہ تحریک پیدا ہوتی ہے یا ایک مثاثر کن سا احساس ان لوگوں کے بارے میں پیدا ہوتا ہے جنہوں نے خود کو دوسروں کے لیے وقف کر رکھا ہے۔آپ کو یہاں دعوت دی جا رہی ہے کہ آپ ہمیشہ کے لیے دوسروں کو ’’دینے والے‘‘، شیئر کرنے والے بن جائیں۔ ایسا کرنے والے وہ لوگ ہیں جو اپنی زندگی کو بہتر طور پر بسر کرنے کی راہیں تلاش کرتے ہیں۔ یہ لوگ دوسروں کی خوشی کو اپنی سمجھتے ہیں اور بڑی نیکی ان کے
لیے فرض کا درجہ رکھتی ہے اور وہ اس کی تشہیر سے بدکتے ہیں۔ کسی بھی قوم کا ضمیر اس وقت جاگتا ہے جب اسے کسی ایک شخص کے بلند حوصلہ مگر سادہ اعمال کے ذریعے سے آواز پڑتی ہے۔آج ہر قومی اور عالمی مسئلہ کسی نہ کسی انسانی رویے کی پیداوار ہے۔ تاہم اچھی خبر یہ ہے کہ اگر ہم مسئلہ ہیں تو ہم حل بھی ہیں۔ یہ ایسے کام ہیں جو ہم ہر جگہ سے، اپنے دفاتر، بستیوں اور علاقوں سے شروع کر سکتے ہیں۔ہم اس طرح مثبت اور مخصوص نتائج کی ایک زنجیر بنا سکتے ہیں۔ ہمارے تصورات اور خواب ہر چیز پر اثرانداز ہونے کی طاقت رکھتے ہیں اور یہ طاقت آپ کے اندر موجود ہے۔ تو آپ نے کیا سوچا ہے؟ تاریخ عالم میں ایسے لوگ کم کم ملتے ہیں جن کے پاس وہ قوت تھی کہ انہوں نے ہماری زندگی کو بدل ڈالا۔آج ہمیں جو کچھ پہلے کی نسبت بدلا بدلا نظر آ رہا ہے، یہ سب ان لوگوں کے کارناموں کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ یہ لوگ بلاشبہ ہیرو تھے۔ آپ نے کن کو ہیرو سمجھ رکھا ہے؟ ہمارے اردگرد کئی ایسے لوگ بستے ہیں جن میں ہیرو بننے کی زبردست صلاحیت پائی جاتی ہے۔ ان میں دوسروں کے لیے کام کرنے اور جرأت مندانہ اقدام اٹھانے کی ہمت ہوتی ہے اور وہ اس کے لیے بڑی
سے بڑی قربانی دینے کے لیے تیار رہتے ہیں۔یہ آپ کے بس میں ہے کہ آپ صحیح قدم اٹھائیں اور زیادتی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔جب ایسا لمحہ آئے تو یاد رکھیں کہ آپ ہیرو بن سکتے ہیں اور آپ کی ضرورت ہے کوئی چھوٹی سی دشواری یا وہ آزمائش جس سے آپ کی کردار سازی ہو سکتی ہے۔دراصل آزمائش ہی آپ کی کردار سازی کرتی ہے۔ بہت سے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ مدرٹریسا ’’ہیرو‘‘ بننے کے لیے پیدا ہوئی تھیں۔ ایک شام ایک غریب سے علاقے سے گزرتے ہوئے انہوں نے ایک عورت کی چیخ و پکار سنی۔ وہ اس کی مدد کے لیے دوڑیں۔وہ رات مدرٹریسا نے اس عورت کی دیکھ بھال میں گزاری۔ وہ اسے لے کر کئی ہسپتالوں میں گئیں مگر کسی نے بھی اسے داخل نہیں کیا۔ یہ عورت ان کے بازوؤں میں مر گئی تھی۔ اسی لمحے مدرٹریسا کی زندگی بدل گئی۔ انہوں نے تہیہ کر لیا تھا کہ وہ عمر بھر انسانیت کی خدمت کریں گی اور جو بھی ان کی پہنچ میں ہو گا وہ محبت اور احترام کے بغیر نہیں مرے گا۔ سوچیں کہ کیا ایسا لمحہ آپ کی زندگی میں بھی آیا تھا؟ آپ ہیرو کی کیا تعریف کرتے ہیں؟ ہیرو وہ شخص ہے جو کڑے اور مشکل وقت میں ہمت نہ ہارے اور اپنا کردار ادا کرے۔وہ لوگوں کے کام آئے اور انہیں مصیبتوں سے بچائے، اس وقت جب باقی بھاگ اٹھیں۔ ہیرو ایسا فرد ہے جو بے لوث اور بے خوف ہو کر کام کرتا ہے اور ہر خطرے سے نفع نقصان کی پروا کیے بغیر ٹکرا جاتا ہے کیونکہ اسے یقین ہوتا ہے کہ وہ درست ہے، صحیح راستے پر ہے۔ تاہم یاد رکھیں کہ ہیرو وہ انسان نہیں ہوتا جسے ہم مکمل یا پرفیکٹ کہہ سکیں۔ ایسا اگر ہو تو کوئی ہیرو نہ بن سکے۔ دنیا میں کوئی انسان مکمل نہیں ہوتا۔ ہم سب سے غلطیاں سرزد ہوتی ہیں لیکن یہ ایسی نہیں ہوتیں کہ ہماری باقی کی خوبیوں اور اچھائیوں پر پانی پھیر دیں۔ اصل نکتہ یہ ہے کہ ہیروازم بے عیب ہونا نہیں بلکہ انسانیت کی خدمت کرنا ہے۔

Comments...
Advertisement


Follow on Twitter

Popular Posts
Your feedback is important for us, contact us for any queries.