Top Rated Posts ....
Search

Shah Salman Ka Apne Sahabzaade Muhammad Bin Salman

Posted By: Abid on 26-10-2018 | 19:00:27Category: Political Videos, News


ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) برطانوی اخبار کا دعویٰ ہے کہ سعودی ولی عہد کو ہٹانے کا حتمی فیصلہ کر لیا گیا ہے، جمال خاشقجی کے قتل کے بعد معاملے کو بھونڈے انداز میں سنبھالنے کی کوشش پر سعودی فرمانروا سخت نالاں، سعودی عرب کے عالمی امیج کو بہتر بنانے کیلئے بیٹے کی
قربانی کیلئے تیار ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ایک برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو ہٹانے کا حتمی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے معاملے میں شہزادہ محمد بن سلمان کے مبینہ طور پر ملوث ہونے کے باعث دُنیا بھر میں سعودی مملکت اور شاہی خاندان پر اُنگلیاں اُٹھائی جا رہی ہیں۔ سعودی حکمرانوں کو تنگ نظر اور تنقید سُننے کا حوصلہ نہ رکھنے والے صاحبِ اقتدار کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔اس صورتحال میں سعودی فرمانروا اپنے صاحبزادے اور ولی عہد محمد بن سلمان سے شدید نالاں ہیں۔اسی باعث ولی عہد محمد بن سلمان کو منظر عام سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سعودی فرمانروا چاہتے ہیں کہ سعودی عرب کی پالیسیوں کی مخالفت میں تنقید کا جو طوفان اُمڈ آیا ہے، ولی عہد کو منظر عام سے ہٹانے سے وہ تھم جائے۔ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان مملکت میں میں اپنے اصلاحی اقدامات کے باعث خاصے مقبول ہیں۔ انہوں نے سعودی مملکت کو ترقی کی بلندیوں پر لے جانے کے لیے ویژن 2030 تشکیل دیا ہے۔اس کے علاوہ بیروزگار سعودی نوجوانوں کو ملازمت کی فراہمی کے لیے سعودائزیشن پالیسی پر بھی عمل درآمد کروایا ہے۔ تاہم سعودی صحافی

جمال خاشقجی کے قتل کے بعد سے سعودی عرب عالمی سطح پر شدید تنقید کی زد میں ہے۔ مغربی میڈیا سعودی ولی عہد کو اس قتل کا ذمہ دار قرار دے رہا ہے۔ واضح رہے کہ تُرکی میں واقع سعودی قونصل خانے میں بین الاقوامی شہرت کے حامل جمال خاشقجی قتل کے معاملے میں 18 افراد کو ملوث کیا گیا ہے۔
جن میں فرانزک ماہر ڈاکٹر صلاح محمد طوبیگی، سعودی فضائیہ کا اہلکار مشال سعد البوستانی، سعودی انٹیلی جنس کا اہلکار مصطفی المدنی، سعودی محکمہ دفاع میں لیفٹیننٹ کرنل کے عہدے پر تعینات منصور عثمان ابا حُسین، سعودی سپیشل فورسز سے وابستہ نائف حسان العارفی، سعودی سفارت خانے میں سعودی انٹیلی جنس کا کرنل ماہر مطرب، سعودی شاہی خاندان کا مشیرِ خاص عبدالعزیز الہواسی، سعودی نیشنل گارڈز کا اہلکار خالد العتیبی وغیرہ شامل ہیں۔ سعودی فرمانروا مذکورہ 18 افراد میں سے کئی کو پہلے ہی برطرف کر چکے ہیں۔ جبکہ اب ولی عہد کو بھی قربانی کا بکرا بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

Comments...
Advertisement


Follow on Twitter

Popular Posts
Your feedback is important for us, contact us for any queries.