Saudi Shaahi Khandaan Ke Paseene Chhoot Gaye
Posted By: Abid on 26-10-2018 | 06:05:01Category: Political Videos, Newsاستنبول (نیوز ڈیسک) سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے معاملے میں ترک صدر نے اہم مطالبات کر دئیے ہیں ۔ بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ترک صدر طیب اردوان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب خاشقجی قتل میں ملوث مقامی معاون کاروں کی شناخت ظاہر کرے۔بتایا جائے کہ ان 15
ایجنٹس کو ترکی کس نے بھیجا۔ ترک صدر نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ بتایا جائے جمال خاشقجی کے قتل کا حکم کس نے دیا اور لاش کہاں چھپائی۔خیال رہے دور روز قبل ترک صدر نے پارلیمنٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ ترکی کے پاس جمال خاشقجی کے منصوبہ بندی کے تحت قتل کے شواہد ہیں اور قتل کا الزام انٹیلی جنسی ایجنسیوں کے لوگوں پر لگانے سے ہم مطمئن نہیں ہیں ،ْقتل کی منصوبہ بندی 29 ستمبر کو کی گئی، دو سعودی ٹیمیں خاشقجی کے قتل میں ملوث تھیں ،ْ جمال خاشقجی قونصلیٹ سے واپس نہیں آئے۔ایک سعودی اہلکار جمال خاشقجی کا روپ دھار کر قونصل خانے سے باہر آیا۔خاشقجی کا قتل بین الاقوامی معاملہ ہے۔سفارتی استثنیٰ کے باوجود قتل کی تحقیقات ہماری ذمہ دار ی ہے ۔خاشقجی کے قتل کی پلاننگ اور اس پرعمل کرنے والوں کے خلاف کارروائی پر ہیدنیا مطمئن ہوگی ،۔واقعہ استنبول میں پیش آیا ،ْملزمان کے خلاف مقدمہ استنبول میں ہی چلنا چاہیے۔منگل کو ترک پارلیمنٹ میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے ترک صدر طیب اردوان نے کہا کہ جمال خاشقجی کا قتل منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا اور قتل کی منصوبہ بندی 29 ستمبر کو کی گئی،دو سعودی ٹیمیں
خاشقجی کے قتل میں ملوث تھیں۔انہوں نے کہا کہ سعودیوں کا دعویٰ ہے کہ خاشقجی لڑائی کے دوران مارا گیا، قتل کے 17 دن بعد سعودی عرب نے قتل کا اعتراف کیا، قتل ہماری سرزمین پر ہوا اس لیے تحقیقات کی ذمہ داری بڑھ گئی ہے امریکی صدر سے اس معاملے پر تفصیل سے بات ہوئی ہے ،ْ سعودی بادشاہ سے گفتگو کے بعد مشترکا تحقیقاتی ٹیم بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ترک صدر نے کہا کہ سعودی جنرلز اور 9 افراد پر مشتمل سعودی ٹیم سعودی عرب پہنچی تھی، خاشقجی کو 2 اکتوبر کو سعودی قونصلیٹ میں جانے کے بعد دوبارہ نہیں دیکھا گیا، سعودی حکام نے پہلے تردید کی کہ خاشقجی قونصلیٹ آنے کے بعد لاپتہ ہوا، سعودی قونصل خانے سے کیمرے ہٹا دیا گئے، کیمرے کی ویڈیو سے پتا چلتا ہے کہ جمال خاشقجی قونصلیٹ سے واپس نہیں آئے، ایک سعودی اہلکار جمال خاشقجی کا روپ دھار کر قونصل خانے سے باہر آیا۔رجب طیب اردوان نے کہا کہ ہماری پولیس اور انٹیلی جنسی ایجنسی اس معاملے کا باریک بینی سے جائزہ لے رہی ہے ۔سعودی قونصلیٹ ترک سرزمین پر ہے اور جنیوا کنونشن کسی کو سفارتی استثنیٰ فراہم نہیں کرتا، معاملے اب آگے بڑھ گیا ہے، خاشقجی کا قتل بین الاقوامی معاملہ ہے اس کا بین الاقوامی سطح پر قتل کا نوٹس لیا گیا، مشترکہ ورکنگ گروپ اس معاملے پر بات کررہا ہے،سفارتی استثنیٰ کے باوجود قتل کی تحقیقات ہماری ذمہ داری ہے۔