Na Jahangir Tareen Aur Na Hi Shah...
Posted By: Akbar on 24-10-2018 | 19:55:25Category: Political Videos, Newsلاہور( مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء و سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کا کہنا ہے کہ میں نے عثمان بزدار کے ساتھ تقریباً دو مہینے کام کیا ہے، ان کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ سب کو ساتھ لے کر چلتے ہیں، ساری پارٹیوں میں گروپ
بندی ہوتی ہے، پی ٹی آئی میں بھی ہے لیکن آپ مختلف گروپوں کو ساتھ لے کر تب ہی چل سکتے ہیں جب آپ نیوٹرل ہوں ۔تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پنجاب کے سینئر وزیر عبد العلیم خان کا کہنا تھا کہ ہم چونکہ آٹھ سالوں سے پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ وابستہ ہیں اس لیے کچھ قریبی دوست تھے، کچھ قریبی نہیں بھی تھے۔ وہ لوگ چونکے باہر سے آئے تھے اور انکا تعلق پاکستان تحریک انصاف کے کسی بھی گروپ کے ساتھ نہیں تھا اور وہ کسی بھی گروپ کے ساتھ تعلق نہیں رکھتے تھے۔ اینکر کی جانب سے سوال کیا گیا کہ عثمان بزدار کا چناؤ کہیں یہی وجہ تو نہیں کہ آپ خود کہہ رہے ہیں کہ پارٹی میں دھڑے بندی موجود ہے ، تو انکا تعلق کسی گروپ سے نہیں ہے، وہ بہت زیداہ سیاسی معاملات اور حکومتی امور سے واقف نہیں تھے ، انکے ڈکٹیٹ کرنا، خود لے کر چلنا عمران خان کے لیے آسان رہے گا؟ آپ کا گروپ کونسا ہے، جہانگیر ترین گروپ یا شاہ محمود قریشی گروپ؟ جس کا جواب دیتے ہوئے عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ میرا گروپ صرف عمران خان والا ہے ۔
میرا نہیں خیال کہ عمران خان کو ضرورت کے ہے کہ وہ چیف منسٹر کے اوپر اختیارات استعمال کریں کیونکہ وہ وزیر اعظم پاکستان کے منصب پر فائز ہیں۔ اینکر عائشہ بخش نے کہا کہ پنجاب پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے اور یہاں تبدیلی لانا آپ کے لیے بہت بڑا چیلنج ہے۔ علیم خان نے عائشہ بخش کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں آپ کی بات سے اکتفا کرت ہوں لیکن عمران خان اس وقت اس پوزیشن میں موجود ہیں کہ انکو چیف منسٹر کے اوپر اختیارات استعمال کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی ، عمران خان اگرصرف وزیر اعظم کے اختیارات کو استعمال کریں تو وہ پنجاب ہی نہیں پورے پاکستان میں بہت ڈیلیور کر سکتے ہیں۔ وفاق ، پنجاب اور کے پی کے میں عمران خان کی حکومت ہے اور تمام وزراء احکامات انہی سے لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے عثمان بزدار کے ساتھ تقریباً دو مہینے کام کیا ہے، ان کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ سب کو ساتھ لے کر چلتے ہیں، ساری پارٹیوں میں گروپ بندی ہوتی ہے، پی ٹی آئی میں بھی ہے لیکن آپ مختلف گروپوں کو ساتھ لے کر تب ہی چل سکتے ہیں جب آپ نیوٹرل ہوں ۔