Top Rated Posts ....
Search

Saudi Arabia Kis Khatre Mein 2 4

Posted By: Ahmed on 22-10-2018 | 06:07:21Category: Political Videos, News


لاہور (ویب ڈیسک) معروف تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا کہ ہمارے ہاں بھی ایسی حکومتیں رہی ہیں جو معمولی اختلاف برداشت نہیں کرتی تھیں، شاہی قلعہ اختلاف کرنیوالوں کیلئے تھا۔ جمال خشوگی کے قتل کے بعد آل سعود خطرے میں ہے۔نجی ٹی وی نیوز کے پروگرام تھنک ٹینک میں

گفتگو کرتے ہوئے ہارون الرشید نے کہا جرم کا دفاع نہیں کیا جا سکتا۔ آل سعود کو ہٹانے کیلئے ایم آئی 6 بھی منصوبہ بندی کر رہی ہے، ایسا منصوبہ سی آئی اے کی مدد کے بغیر بنانا ممکن نہیں۔ اگر سعودی عرب غیر مستحکم ہوا تو پورا مشرق وسطیٰ عدم استحکام کا شکار ہو جائیگا۔ تجزیہ کار ایاز امیر نے کہا ہے کہ جمال خشوگی کے قتل پر سعودی عرب سے متعلق صدر ٹرمپ کا رویہ انتہائی نرم ہے۔ اس قتل سے سعودی حکام نے اپنے لئے شرمندگی کا سامان پیدا کیا۔ قتل سے پہلے سعودی حکام کو خادم اعلیٰ یا رانا ثنا اللہ سے مشورہ کرنا چاہیے تھا، وہ دن دیہاڑے 14 افراد کے قتل پر لاعلمی کا اظہار کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا سعودی عرب سے زیادہ رشتہ غربت کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ زبردستی کسی کو ولی عہد بنایا گیا ہو۔ امریکہ کا سٹریٹجک اتحاد آل سعود سے ہے، وہ کبھی آل سعود کو غیر مستحکم نہیں کریگا۔ معروف تجزیہ کار سلمان غنی نے کہا کہ شاہ سلمان اور ملک کیلئے سعودی ولی عہد پریشانی کا باعث بن گئے ہیں۔ اصلاحات کی وجہ سے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان صدر ٹرمپ کی آنکھ کا تارا بھی تھے ۔ جمال خشوگی کے واقعہ سے پہلے ٹرمپ نے کہا تھا کہ سعودی عرب کی سرپرستی نہ کریں تو سعودی حکومت دو ہفتے نہیں چل سکتی۔ انہوں نے کہا کہ نئی صورتحال سے لگتا ہے کہ امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان گڑبڑ ضرور ہے۔تجزیہ کار خاور گھمن نے کہا کہ سعودی ولی عہد ایک اصلاح پسند کے طور پر ابھرے تھے، انہوں نے کئی اصلاحات کیں، کرپشن کے خلاف مہم چلائی، جمال خشوگی کے واقعہ کی وجہ سے ان کی اخلاقی پوزیشن بہت خراب ہو گئی ہے۔

Comments...
Advertisement


Follow on Twitter

Popular Posts
Your feedback is important for us, contact us for any queries.