Top Rated Posts ....
Search

Achaanak Safaarat Khaane Mein Cheekh o Pukar

Posted By: Abid on 22-10-2018 | 06:06:27Category: Political Videos, News


ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک)ترکی میں سعودی سفارتخانے میں امریکی نژزاد سعودی صحافی جمال خاشقجی کی موت کی لرزہ خیز تفصیلات سامنے آگئیں ہیں ۔ ایک سعودی اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ پندرہ رُکنی سعودی ٹیم کو اس غرض سے بھیجا گیا تھا کہ وہ جمال
خاشقجی کو سمجھا بُجھا کر اپنے ساتھ واپس سعودی عرب لانے کے لیے راضی کرے گی۔ کیونکہ مملکت کا منصوبہ ہے کہ اپوزیشن رہنماؤں کو وطن واپس لایا جائے۔ تاہم وہ اس مذاکراتی ٹیم کی غلطی سے زندگی سے محروم ہو گئے۔خاشقجی ایک برس قبل واشنگٹن منتقل ہو گئے تھے۔ سعودی انٹیلی جنس کے نائب سربراہ احمد عسیری نے پندرہ افراد پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی۔ جس نے سعودی قونصلیٹ میں خاشقجی سے ملاقات کر کے اُنہیں وطن واپس آنے پر قائل کرنا تھا۔پروگرام یہ تھا کہ اگر خاشقجی وطن واپسی پر رضا مند نہ ہوئے تو سعودی ٹیم اُنہیں استنبول سے باہر کسی محفوظ مقام پر کچھ عرصہ کے لیے نگرانی میں رکھے گی۔اگر وہ اس عرصے کے دوران بھی آمادہ نہ ہوتے تو اُنہیں رہا کر دینا تھا۔ نجی نیوز ویب سائٹ کے مطابق سعودی عہدے دار احمد مطرب نے خاشقجی سے ملاقات کے دوران اُنہیں سمجھانا چاہا اور پھر اُنہیں دھمکی دی کہ اگر انہوں نے مذاکراتی ٹیم کی بات نہ مانی تو اُنہیں بے ہوش کر کے اغوا کر لیا جائے گا۔ اس پر خاشقجی نے چیخنا چلانا شروع کر دیا اور قونصلیٹ سے باہر نکلنے کی کوشش کی۔اسی دوران ہاتھا پائی شروع ہو گئی۔

اُن کی چیخ و پُکار سے حواس باختہ ہو کر ایک اہلکار نے اُنہیں چُپ کرانے کی کوشش کے دوران اُن کا گلہ دبایا جس کے باعث اُن کی موت واقع ہو گئی۔ اس اچانک واقعے پر سعودی ٹیم کے اہلکاروں نے گھبرا کر سعودی حکومت کو اصل حقیقت سے واقف نہیں کیا۔ خاشقجی کی میت کو ایک قالین میں لپیٹ کر ایک مقامی فرد کے حوالے کر دیا گیا۔جبکہ ٹیم کا ایک اہلکار خاشقجی کا لباس پہن کر قونصلیٹ کے عقبی دروازے سے اس طرح نکلا کہ یہ تاثر دیا جا سکے کہ خاشقجی قونصل خانے سے رخصت ہو چکے ہیں۔ سعودی عہدے دار کے مطابق مذاکراتی ٹیم نے بہت زیادہ غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا اور تشدد سے کام لیا۔ حالانکہ اس طرح کا کوئی منصوبہ طے نہیں پایا تھا۔ دوسری جانب ترک حکام کاسعودی صحافی جمال خاشقجی کی لاش ڈھونڈنے کیلئے سعودی قونصلیٹ کے قریب جنگلات میں سرچ آپریشن جاری ہے، ترک حکام نے دعوی کیا ہے کہ جمال خاشقجی کی لاش ڈھونڈنے کے قریب ہیں۔ترک اخبار میں دعوٰی کیا گیا ہے کہ جمال خاشقجی کی لاش ٹھکانے لگانے میں انڈرورلڈکے ترک شہری بھی ملوث ہیں۔استنبول قونصل خانے میں صحافی جمال

خاشقجی کی ہلاکت پرسعودی عرب کی وضاحت کو قابل اعتبار قرار دینے والے صدر ٹرمپ نے اپنے بیان پریوٹرن لے لیا ہے۔ صدرٹرمپ نے اب کہاہے کہ صحافی کی موت کے معاملے سے سعودی عرب جس اندازمیں نمٹا ہے وہ اس سے مطمئن نہیں جبکہ یورپی یونین کےرہ نماﺅں نے بھی واقعہ کے تمام حقائق منظرعام پرلانےکامطالبہ کردیاہے۔صدرٹرمپ نے کہاہے کہ خاشقجی کی موت کے حوالے سے سعودی عرب نے کئی سوالوں کے جواب نہیں دیے۔سعودی عرب نے کہا تھاکہ صحافی خاشقجی کی موت قونصل خانے میں ان افراد سے لڑائی کے دوران ہوئی جو وہاں ان سے ملے تھے اور مکوں سے شروع ہوئی لڑائی صحافی کی موت پرختم ہوئی تھی۔ صدرٹرمپ نے اپنے بیان پریوٹرن ایسے وقت لیا ہے جب امریکی اخبارات نے سعودی عرب کے موقف پرشدیدتنقید کی ہے۔خاشقجی واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگارتھے اور پوسٹ نے اداریے میں الزام لگایاہے کہ جمال خاشقجی کے معاملے پرسعودی عرب نے17دن جھوٹ بولا،سعودی حکمرانوں کی جانب سے قتل کی تفصیلات سچائی سے عاری ہے اور صدرٹرمپ کی جانب سے دیومالی داستان کی حمایت بھی شرمناک ہے۔امریکی اخبارنے خاشقجی قتل کی اقوام متحدہ سے تحقیقات کامطالبہ کیا ہے اور یہ بھی کہاہے کہ امریکی کانگریس تحقیقات کرے کہ ٹرمپ انتظامیہ قتل پرپردہ تونہیں ڈالناچاہتی۔

Comments...
Advertisement


Follow on Twitter

Popular Posts
Your feedback is important for us, contact us for any queries.