Top Rated Posts ....
Search

Imran Khan Ke Parliament Mein Pohnchte Hi Dost Mumalik Ne Bari Offer Kardi.

Posted By: Ahmed on 13-08-2018 | 18:53:53Category: Political Videos, News


اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان کے دوست ملک چین نے قرض فراہم کرنے کی یقین دہانی کرا دی ہے، اب آئی ایم ایف سے قرض لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ عالمی جریدے فنانشل ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ چین نے پاکستان کو قرض فراہم کرنے کی یقین دہانی کرا دی ہے، واضح رہے
کہ یہ کوئی پہلا موقع نہیں جب چین قرض کی صورت میں پاکستان کی مالی مدد کر رہا ہے، چین پاکستان کو گزشتہ برس بھی 5 ارب ڈالر کا قرضدے چکا ہے، جریدے کے مطابق قرض کی فراہمی کے ساتھ ساتھ چینی حکام نے پاکستان کو خسارہ کم کرنے کے لیے اقدامات کرنے کا بھی کہا ہے، رپورٹ کے مطابق موجودہ حالات میں ادائیگیوں کے توازن کو ٹھیک کرنا پاکستان کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہوگا۔ فنانشل ٹائم کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو فوری طور پر 12 ارب ڈالر چاہئیں، چین سے حاصل کیے گئے قرض سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کو سہارا حاصل ہوگا۔جبکہ دوسری جانب ایکخبر کے مطابق نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر (ن)لیگ کی حکومت کے آخری بجٹ کو غیر حقیقت پسندانہ قرار یتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے قرض لینے کےلئے ہوم ورک شروع کردیا ہے جس کےلئے امریکہ کو سمجھائیں گے کہ آئی ایم ایف پروگرام کا سی پیک سے کوئی تعلق نہیں،پاکستان کو بلند ترین بجٹ خسارے اور کرنٹ اکانٹ خسارے کا سامنا ہے، ڈالر کی قدر کا تعین مارکیٹ فورسز کر رہی ہیں اس پر تبصرہ کرنا مناسب نہیں۔اسلام آباد میں پائیدار ترقی کے اہداف کے بارے میں سیمینار کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر شمشاد اختر نے
کہا کہ بجٹ اہداف حقیقت پسندانہ نہیں ہیں۔ آئندہ سہ ماہی میں بیرونی ادائیگیوں کا بوجھ بڑھ جائے گا۔پائیدار معاشی اعشاریوں کیلئے آئی ایم ایف کا پروگرام لینا ضروری ہے۔ تاہم اسے بیل اوٹ پیکج کہنا درست نہیں،فوری طور پر ادائیگیوں کیلئے کوئی دباﺅ نہیں تاہم اگلی سہہ ماہی کیلئے ادائیگیاں کرنا ہوں گے۔ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا دنیا کو بتانا ہوگا کہ سی پیک کی ادائیگیوں کا آئی ایم ایف پروگرام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔شمشاد اختر نے(ن)لیگی حکومت کے پیش کردہ آخری بجٹ کو غیر حقیقت پسندانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں پیش کردہ اعدادوشمار تشویشناک ہیں، مالیاتی خسارہ اور کرنٹ اکاونٹ خسارہ اہداف سے آگے نکل گئے، پاکستان کو بلند ترین بجٹ خسارے اور کرنٹ اکانٹ خسارے کا سامنا ہے۔ صوبوں کو وسائل کے ساتھ ساتھ 100فیصد ذمے داریاں بھی دی جانی چاہیں۔ملک میں میکرو اکنامک استحکام لانے کی ضرورت ہے، ایس ڈی جیز اہداف حاصل کرنے کیلئے غیر ضروری اخراجات میں کمی لانا ہوگی۔نگران وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ زرمبادلہ کے ذخائر 10ارب 30کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے کیونکہ پاکستان کو بلند ترین بجٹ خسارے اور کرنٹ اکانٹ خسارے کا سامنا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ ڈالر کی قدر کا تعین مارکیٹ فورسز کر رہی ہیں اس پر تبصرہ کرنا مناسب نہیں۔(ش،ز،خ)

Comments...
Advertisement


Follow on Twitter

Popular Posts
Your feedback is important for us, contact us for any queries.