Main 8 Baar Wazir Raha Hoon - Sheikh Rasheed
Posted By: Ahmed on 03-08-2018 | 07:21:58Category: Political Videos, Newsمیں آٹھ بار وزیر رہا ہو ں ، اپنی توہین سمجھتا ہوں کہ کوئی وزارت مانگوں ۔۔۔شیخ رشید نے خود سے متعلق گردش کرنے والی خبروں کا جواب دے دیا
لاہور (ویب ڈیسک ) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید سے ایک پروگرام کے دوران سوال کیا گیا کہ اخباری اطلاعات کے مطابق آپ وزیر داخلہ بننا چاہتے ہیں لیکن عمران خان آپ کو وزیرِ ریلوے بنایا چاہتے ہیں؟۔جس کا جواب دیتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میں آٹھ بار
وزیر رہا ہوں ، میں اپنی توہین سمجتا ہوں کہ کوئی وزارت مانگوں ۔شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ دنیا میں کوئی ایسا سیادت دان ایسا نہیں ہیں جو 8 بار وزیر رہا ہو۔اور میں عمران خان سے اسی لیے نہیں ملنے جا رہا کہ پھر لوگ کہیں گے کہ شاید میں کوئی وزارت مانگنے جا رہا ہوں۔۔میرا ٹارگٹ مکمل ہو گیا قوم سے وعدہ تھا کہ چوروں کو کٹہرے میں لاؤں گا اور عمران خان کو وزیراعظم بناؤں گا۔میری کسی بھی وزارت میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔اور نہ ہی میرا کوئی شوق نہیں ہے۔پاکستانی عوام کی خدمت کے لیے میں کچھ بھی کرنے کو تیار ہوں۔شیخ رشید کا مزیدکہنا تھا کہ میرے پاس ہر حقلے میں آٹھ دس ہزار ووٹ تھے۔لیکن میں دو حلقوں سے لڑا تا کہ عمران خان کا ایک بھی ووٹ ضائع نہ ہو۔میں عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں۔اور یہ کہنا کہ شیخ رشید کوئی وزارت مانگ رہا ہے یہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ گفتگو ہے۔یاد رہے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 60 کے ضمنی انتخاب میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے اپنے قریبی عزیز کوالیکشن لڑوانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا جسے پاکستان تحریک انصاف نے مسترد کر دیا تھا۔ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ شیخ رشید نے اسپیکر قومی اسمبلی
یا پھر وزیر داخلہ بننے کی خواہش بھی ظاہر کی ہے تاہم پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے موقف اختیار کیا ہے کہ پارٹی رہنماؤں کے ساتھ باہمی مشاورت کے بعد وفاق میں وزارتوں کی تقسیم عمل میں لائی جائے گی۔ جبکہ دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی ) نے قومی اسمبلی کے 2 حلقوں میں پولنگ کا عمل اور اس کے نتائج کالعدم قرار دینے کا فیصلہ کرلیا۔انتخابات کے حوالے سے یہ فیصلہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-10 (شانگلہ) اور این اے- 48 (شمالی وزیرستان) میں ووٹ ڈالنےکی شرح کم رہنے اورخواتین کا ووٹنگ ٹرن آؤٹ 10 فیصد سے کم رہنے کے باعث کیا گیا۔ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کے اندرونی ذرائع سے معلوم ہوا کہ اس سلسلے میں ای سی پی سیکیٹیریٹ کی جانب سے کمیشن کو درخواست ارسال کی جاچکی ہے۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کے قوانین کے مطابق کسی حلقے میں مرد اور خواتین ووٹرز کی کل تعداد میں اگر خواتین کے ووٹ ڈالنے کی شرح 10 فیصد سے کم ہوگی تو اس حلقے کے نتائج تسلیم نہیں کیے جائیں گے اور پولنگ کا عمل کالعدم قرار پائے گا۔خیال رہے کہ شانگلہ کے حلقہ این اے-10 میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 74 ہزار 3 سو 43، اور اس میں مرد ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 12 ہزار 2 سو 94 ہے،
جس میں سے ایک لاکھ 15 ہزار 6 سو39 مرد ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔یعنی تقریباً54 فیصد مردوں نے ووٹ ڈالا جبکہ ایک لاکھ 62 ہزار 49 خواتین ووٹرز میں سے صرف 12 ہزار 6 سو 63 نے رائے شماری میں حصہ لیا۔مذکورہ حلقے سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار عنایت اللہ 34 ہزار 70 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے، جبکہ ان کے حریف عوامی نیشنل پارٹی کے سعیدالرحمٰن نے 32 ہزار 6 سو 65 ووٹ حاصل کیے۔خیال رہے شانگلہ کا یہ حلقہ ان 44 حلقوں میں سے ایک ہے جہاں مسترد کیے جانے والے ووٹوں کی تعداد کامیابی کے تناسب سے بھی زیادہ ہے۔دوسری جانب شمالی وزیرستان کےحلقہ این اے-48 میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 74 ہزار 2 سو5 ہے جس میں ایک لاکھ 96 ہزار 6 سو 68 مرد ووٹرز میں سے 57 ہزار 600 نے رائے شماری میں حصہ لیا۔اس طرح تقریباً 29 فیصد مردوں نے ووٹ کاسٹ کیا، جبکہ 77 ہزار 5 سو 37 خواتین ووٹرز میں سے صرف 8 فیصد یعنی 6 ہزار 3 سو 64 نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔واضح رہے کہ اس حلقے سے آزاد امیدوار محسن جاوید 16 ہزار 4 سو 96 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے جن کے مدمقابل پاکستان تحریک انصاف کے اورنگزیب خان نے 10 ہزار 3 سو 69 ووٹ حاصل کیے تھے۔یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ ملک کے کئی دیگر حلقوں میں بھی خواتین کے ووٹ ڈالنے کی شرح انتہائی کم رہی ، تاہم الیکشن کمیشن کی قائم کردہ حد 10 فیصد سے زائد ہونے کے سبب ان کے نتائج تسلیم کرلیے گئے۔(ز،ط)