Top Rated Posts ....
Search

Decision reserved on the appeal against the decision to form election tribunals, PTI's objection to the Chief Justice

Posted By: tata on 24-09-2024 | 13:17:17Category: Political Videos, News


سپریم کورٹ نے الیکشن ٹربیونلز کی تشکیل کے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

پنجاب میں الیکشن ٹربیونل کی تشکیل سے متعلق الیکشن کمیشن کی اپیل پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے سماعت کی۔

جواب دہندہ سلمان اکرم راجہ کے وکیل حامد خان نے روسٹرم پر آ کر کہا کہ ایک درخواست ہم نے دینی ہے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ آپ سینئر وکیل ہیں، قابلِ احترام ہیں، پہلے عدالتی آرڈر پڑھنے دیں۔

اس موقع پر جواب دہندہ سلمان اکرم راجہ نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر اعتراض کر دیا۔

وکیل حامد خان نے چیف جسٹس سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں آپ کے کیس سننے پر اعتراض ہے۔

جس پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ آپ نے خود کو علیحدہ کرنا ہے تو کر لیں، ہمیں کوئی مسئلہ نہیں، ہمیں آپ کا احترام ہے، ابھی اٹارنی جنرل گزشتہ سماعت کا حکم نامہ پڑھیں گے، آپ اپنی نشست پر بیٹھے رہیں، آپ کو بعد میں سنیں گے۔

سلمان اکرم راجہ کے وکیل حامد خان کمرۂ عدالت سے چلے گئے
جس کے بعد جواب دہندہ سلمان اکرم راجہ کے وکیل حامد خان کمرۂ عدالت سے چلے گئے۔

جسٹس عقیل عباسی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے تحریری جواب کے مطابق ہائی کورٹ کی مشاورت سے مسئلہ حل ہو گیا۔

الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے 4 ٹربیونل قائم رکھے اور باقی 4 الیکشن کمیشن مقرر کرے گا۔

جسٹس عقیل عباسی نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ الیکشن کمیشن اور چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ میں معاملات طے پا گئے۔

وکیل نے کہا کہ جی بالکل، کیونکہ قانون بدل گیا تھا اس لیے اب نئے 4 ٹربیونلز الیکشن کمیشن مقرر کرے گا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ پارلیمنٹ کی مدت 5 سال ہے جو بڑھ نہیں سکتی، اسٹے آرڈر والے کیسز بھی سپریم کورٹ میں آتے ہیں، جو معاملات عدالت کے نہیں انہیں آپس میں حل کریں، ایک درخواست کر کے تھک گیا ہوں لیکن کسی نے زحمت نہیں کی، آئین کو دیکھیں، آئین کیا کہتا ہے، آئین کی کتاب ہے لیکن آئین کو کوئی پڑھنا گوارا نہیں کرتا، ٹربیونل کی تعداد کا انحصار کیسز پر ہے، کیسز کو دیکھتے ہوئے ججز کی تعداد پر فیصلہ کریں، اگر ججز کی تعداد کیسز کو دیکھتے ہوئے کم ہوئی تو غیرمنصفانہ ہو گا، مجھے نہیں معلوم بلوچستان یا پنجاب میں کتنے کیسز زیرِ التواء ہیں۔

Comments...
Advertisement


Follow on Twitter

Popular Posts
Your feedback is important for us, contact us for any queries.