Top Rated Posts ....
Search

Palestine-Israel conflict, facts and racism

Posted By: Kabir on 19-05-2021 | 10:26:31Category: Political Videos, News


پاکستان میں فلسطین کے حوالے سے جذباتیت تو بہت پائی جاتی ہے لیکن قوم کی اکثریت زمینی حقائق سے بے خبر ہے اور اسی ناواقفیت کی وجہ سے عجیب عجیب غلط فہمیاں سمجھدار اور پڑھے لکھے لوگوں کے بیانیہ میں بھی نظر آتی ہیں۔

رائے عامہ دوسرے تنازعات کی طرح یہاں بھی دو حصوں میں تقسیم ہے۔ لیکن دونوں حصے عام طور سے فلسطین کے پیچیدہ مسئلے کا ضرورت سے زیادہ سادہ منظرنامہ (انگریزی میں اوور سمپلی فائیڈ ورژن بھی کہا جاتا ہے) پیش کرتے ہیں۔ اس مسئلے کو عموماً ایک مذہبی تنازعے کے طور پر دکھایا جاتا ہے۔ اس منظرنامے کے تحت بیت المقدس میں یہود کا ہیکل سلیمانی موجود تھا اور اس طرح یہود کا حق فلسطین پر مذہبی لحاظ سے مسلمانوں سے زیادہ ہے۔ اس لیے مسلمانوں کو فلسطین سے دستبردار ہوجانا چاہیے۔ جبکہ دوسرا بیانیہ یہ ہے کہ یہ قبلہ اول مسجد اقصیٰ کی حرمت اور حفاظت کا مسئلہ ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ اس تنازعے کو مذہبی رنگ دینے میں یہود کا فائدہ ہے۔ اس موقف کی کمزوری پر ہم آگے بحث کرتے ہیں۔

فی الحال اتنا سمجھ لیجئے کہ لاکھوں فلسطینیوں کو طاقت کے زور پر ان کے گھروں سے نکالنا اور انہیں ہمسایہ ممالک اور غزہ میں پناہ لینے پر مجبور کرنا اصل میں انسانی حقوق کا مسئلہ ہے اور اسےبین الاقوامی قانون کے تناظر میں دیکھنا چاہیے اور یہی تناظر فلسطینیوں کے حق میں بھی جاتا ہے۔

مسجد اقصیٰ کی حرمت مسلمانوں کےلیے یقیناً ایک جذباتی مسئلہ ہے لیکن اگر دنیا میں اس مسئلے کو اجاگر کرنا ہے تو اسے انسانی حقوق کے مسئلے کے طور پر پیش کرنا ہوگا اور عالمی انسانی حقوق کی اصطلاحات استعمال کرکے اسے خود بھی سمجھنا ہوگا اور سمجھانا ہوگا۔

بین الاقوامی قوانین کے تناظر میں دیکھیں تو فلسطین کے منظرنامے میں کئی ایسے حقائق ہیں جنہیں آج کے قاری کےلیے سمجھنا ضروری ہے۔ ان میں سے ایک اسرائیل کی اپارٹائیڈ پالیسیز بھی ہیں۔ اپارٹائیڈ کا لفظ ایسے طرز حکمرانی کےلیے بولا جاتا ہے جس میں سرکاری سرپرستی میں نسلی عصبیت پر مبنی پالیسیاں باقاعدہ ایک پلاننگ کے تحت (institutionalized طریقے سے) اختیار کی جائیں اور ملک میں موجود دو قوموں یا نسلوں کے ساتھ الگ الگ برتاؤ کیا جائے۔ ایسا ایک قوم کو دوسری قوم پر برتری دلانے کےلیے کیا جاتا ہے۔ اپارٹائیڈ انسانیت کے خلاف نسل کشی کے بعد دوسرا بڑا جرم تصور کیا جاتا ہے۔

Comments...
Advertisement


Follow on Twitter

Popular Posts
Your feedback is important for us, contact us for any queries.