As soon as Imran Khan came to power, the agriculture department was destroyed, Bilawal said
Posted By: Kabir on 23-04-2021 | 15:25:50Category: Political Videos, Newsکراچی: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اس سے زیادہ شرم کا اور کیا مقام ہے کہ زرعی ملک پاکستان اپنی ضروریات کے لیے کپاس، چینی اور گندم بیرون ملک سے درآمد کر رہا ہے۔
اپنے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اقتدار ملتے ہی ملک میں زراعت کا شعبہ تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا، عمران خان نے زراعت دشمن پالیسیاں تبدیل نہیں کیں تو حکومت کے خلاف احتجاج میں کسان ہمارا ہراول دستہ ہوں گے۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان میں کاٹن کی پیداوار گزشتہ سال کے مقابلے میں 34 فیصد تک گر کر 30 سال کی کم ترین سطح پر آچکی ہے، کاٹن بحران کی وجہ سے پاکستان میں ٹیکسٹائل کی صنعت بھی تباہی کے خطرے سے دوچار ہے۔
پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ عمران خان نے 65 ارب روپوں کے بجٹ کے ساتھ زرعی ایمرجنسی نافذ کی تھی جس پر کہیں عمل درآمد نظر نہیں آیا، گزشتہ برسات کے دوران کپاس، مرچ، ٹماٹر، پیاز، چاول، گنے سمیت دیگر فصلیں متاثر ہوئیں مگر حکومت نے کسانوں کی کوئی دادرسی نہیں کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کاشت کار زرعی قرضے تک ادا نہیں کرپا رہے، کھاد کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں اور عمران خان سب اچھا ہے کہ گن گارہے ہیں، پی ٹی آئی حکومت کی غلط زرعی پالیسیوں کی بدولت کسان مفت ٹماٹر بانٹتا رہا مگر کوئی دادرسی نہ ہوئی، جب پی پی نے وفاقی حکومت سنبھالی تو بیرون ملک سے گندم خریدی جارہی تھی جبکہ ایک سال بعد پاکستان گندم برآمد کرنے والا ملک بن گیا۔
پی پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت نے کسانوں کو دوہزار روپے فی من گندم دینے کے بجائے 2750 روپے فی من ناقص گندم بیرون ملک سے منگوائی، تاریخ میں لکھا جائے گا کہ جب دہلی میں مودی کے خلاف کسان احتجاج کررہے تھے تو دوسری جانب لاہور میں پاکستان کے مودی عمران خان کے خلاف کسانوں نے احتجاج کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے سوال کیا کہ اگر صنعتوں کے لیے بجلی سستی ہوسکتی ہے تو زراعت کے شعبے کے لیے کیوں نہیں؟ پی پی پی چیئرمین نے مطالبہ کیا کہ زراعت کے شعبے کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں ورنہ ملک میں ایک نیا بحران پیدا ہوجائے گا۔