Theek Hai Main Taalibaan Ke Saath...American Sadar
Posted By: Joshi on 08-09-2019 | 10:53:04Category: Political Videos, Newsٹھیک ہے میں طالبان کے ساتھ مذاکرات کرنے پر تیار ہوں مگر ایک شرط پر ۔۔۔۔۔ مذاکرات سے انکار کے بعد امریکی صدر نے شرائط پیش کر دیں
کابل(ویب ڈیسک)طالبان سے مذاکرات ختم کرنے کے امریکی صدرکے اعلان پرافغان صدرکے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں حقیقی امن اسی وقت ممکن ہے جب طالبان افغانوں کاقتل عام روکے،امن کیلئے طالبان جنگ بندی قبول کریں، افغان حکومت سے براہ راست مذاکرات کیلئے تیار ہوں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان سے مذاکرات
ختم کرنے کے امریکی صدرکے اعلان پرافغان صدرکے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان حکومت اپنے اتحادیوں کی امن کوششوں کا خیر مقدم کرتی ہے،افغان حکومت طالبان کے پرتشدد واقعات کو امن کوششوں کی راہ میں رکاوٹ سمجھتی ہے،دفتر افغان صدر نے کہا ہے کہ افغانستان میں حقیقی امن اسی وقت ممکن ہے جب طالبان افغانوں کاقتل عام روکے، امن کیلئے طالبان جنگ بندی قبول کریں،افغان حکومت سے براہ راست مذاکرات کیلئے تیار ہوں،افغان حکومت کاآئندہ صدارتی انتخابات کے ذریعے ایک مضبوط اورجائزحکومت کے قیام پرزوردیا ہے۔دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق امریکہ افغان مذاکرات حتمی راؤنڈ میں داخل ہو چکے ہیں مگر اس معاہدے پر ابھی دستخط نہیں ہوئے۔موجودہ صورت حال میں امریکہ میں دو گرپ بن چکے ہیں ایک گروپ جس کی ترجمانی ڈونلڈ ٹرمپ کر رہے ہیں وہ ہر صورت میں افغانستان سے انخلا چاہتا ہے جبکہ دوسرا گروپ جو کہ سی آئی اے یا پینٹا گون ہے یا پھر دوسرے الفظ میں مائیک پوپمپیو ہے تو وہ ابھی افغانستان میں اپنی موجودگی برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ وہ افغانستان میں کچھ نا کچھ گیم چلاتے بھی رہتے ہیں۔طالبان امریکہ مذاکرات میں سب سے اہم کردار پاکستان نے ادا کیا اگرچہ دیگر ممالک نے بھی اچھااور بہترین کردار ادا کیاہے مگر اس کا زیادہ کریڈٹ پاکستان کو جاتا ہے۔مگر اس ساری صورت حال میں جب امن قائم ہو جاتا ہے اور امریکی افواج یہاں سے چلی جاتی ہیں تو تب یہاں کے موجودہ صدر اشرف غنی کا کیا بنے گا کیونکہ امریکہ نے مذاکرات تو اس کے دشمن سے کیے تھے۔لہٰذا اشرف غنی کے پاس بھی اس کے علاوہ اور کوئی آپشن نہیں ہے کہ وہ افغانستان چھوڑ کر امریکہ چلا جائے۔