Top Rated Posts ....
Search

If you are not afraid to speak the truth, stop asking for justice

Posted By: Kabir on 28-06-2019 | 08:33:55Category: Political Videos, News




اگر سچ بولنے کی ہمت نہیں تو انصاف مانگنا چھوڑ دیں ۔۔۔ اہم ترین کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان کے ریمارکس سنتے ہی کمرہ عدالت میں سناٹا چھا گیا
اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا ہے کہ اگر انصاف چاہئیے تو سچ بولا کریں۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے قتل کے ملزم احمد کی بریت کے خلاف مقتول طارق محمود کے بھائی کی نظر ثانی اپیل خارج کردی۔سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے



چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے مقتول کے بھائی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو پتہ ہے کہ آپ کی نظر ثانی اپیل کیوں خارج ہوئی ہے؟ کیا آپ نے عدالتی فیصلہ پڑھا؟ جس پر مقتول کے بھائی صفدر صدیق نے کہا کہ میرے بھائی کو احمد نے قتل کیا۔اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ احمد نے قتل کیا ہو گا مگرسوال یہ ہے احمد بری کیسے ہوا؟ چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ غلط شہادت پر ملزم بری ہو جاتے ہیں۔جھوٹی شہادت پر ملزمان کے بری ہونے کا الزام عدلیہ پر ڈال دیا جاتا ہے۔ اگر انصاف چاہئیے تو سچ بولیں، اگر آپ میں سچ بولنے کی ہمت نہیں تو انصاف بھی نہ مانگیں۔ چیف جسٹس پاکستان نے مقتول کے بھائی سے مخاطب ہوکر کہا کہ آپ نے بھائی کے قتل کی جھوٹی گواہی دی۔جس ڈیرہ پر قتل کا واقعہ ہوا وہاں آپ موجود ہی نہیں تھے، کیوں نہ جھوٹی گواہی پر آپ کے خلاف کارروائی کرکے عمر قید سزا دیں؟ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا تھا کہ جھوٹی گواہی پر پہلے ہی پانچ جھوٹے گواہوں کو کاروائی کا سامنا ہے، سچ کے بغیر انصاف نہیں ہو سکتا۔ گواہ اللہ کی خاطر بنا جاتا ہے، اللہ کا حکم ہے کہ اپنے والدین، بھائی، عزیز کے خلاف سچی گواہی دو۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ جھوٹے گواہوں کے خلاف کارروائیاں شروع ہو چکی ہیں، کوشش کر رہے ہیں کہ عدلیہ میں سچ کو واپس لائیں۔ جس کے بعد مقتول کے بھائی کی ملزم کی بریت پر نظر ثانی کی اپیل خارج کر دی گئی۔



Comments...
Advertisement


Follow on Twitter

Popular Posts
Your feedback is important for us, contact us for any queries.