Poor and tangible phrases in women's assembly assembly meeting in Pakistan
Posted By: Abid on 25-06-2019 | 02:31:07Category: Political Videos, Newsپاکستان میں خواتین ممبران اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں شاعرانہ اندازِ بیاں اور تندوتیز جملے
پاکستان میں آج کل مختلف اسمبلیوں میں بجٹ اجلاس جاری ہیں جہاں لوگوں کے نمائندے اپنے خیالات کا اظہار کر رہے ہیں۔ ان بجٹ اجلاسوں میں کچھ خواتین ممبران نے اپنے خیالات کو دوسروں تک پہنچانے کے لیے شاعرانہ انداز اپنایا ہے۔
پاکستان کی قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ پر بحث کے دوران مسلم لیگ ن کی سرگرم رکن مریم اورنگزیب نے اپنا نکتہ نظر بیان کرنے کے لیے فہمیدہ ریاض کے اس شعر کا سہارا لیا:
جس ہاتھ میں خنجر ہے
اس ہاتھ کی کمزوری
ہر وار سے ثابت ہے
فہمیدہ ریاض کے مذکورہ شعر کے بعد انھوں نے مرحومہ شاعرہ سے معذرت کے ساتھ کہا کہ وہ اس شعر کو اس طرح بیان کرنا چاہتی ہیں: ’ہاتھ میں خنجر نہیں، ہاتھ میں ماچس آگئی اور پورے جنگل میں آگ لگ گئی۔ آج پورا پاکستان سلگ رہا ہے۔‘
قومی اسمبلی ہو یا صوبائی اسمبلی اور سینیٹ میں ہونے والی تقریروں میں اشعار کے استعمال کا رجحان بڑھ رہا ہے، جس میں خاص طور پر حریفوں کو زیر کرنے کے ساتھ ساتھ سالانہ بجٹ کے خشک موضوع کو دلچسپ بنایا جا رہا ہے۔
سندھ اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے دوران مسلم لیگ فنکشنل سے وابستہ اپوزیشن کی رکن نصرت سحر عباسی نے اپنی 20 منٹ کی تقریر میں یہ شعر پڑھا:
جو کچل سکے آواز عوام کی، اس کی یہ حیثیت نہیں
جانے کس دور میں پھر رہے ہیں جناب
یہ گدی ہے پانچ سالہ، بابا دادا کی وصیت نہیں
نصرت سحر کو یہ تو یاد نہیں کہ یہ شعر کس شاعر کا ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ شاعری بھی اظہار کا ایک ذریعہ ہے جس سے مخالف کو زیادہ چبھن محسوس ہوتی ہے۔