How much will the population of the world be up to 2100?
Posted By: Abid on 18-06-2019 | 11:44:45Category: Political Videos, News2100 تک دنیا کی آبادی کتنی ہو جائیگی ؟ اس وقت کس ملک میں آبادی بڑھنے کی رفتار پوری دنیا سے زیادہ ہے ؟ اقوام متحدہ کی رپورٹ
واشنگٹن (ویب ڈیسک) اقوام متحدہ کی طرف سے جاری کردہ عالمی آبادی سے متعلق رپورٹ میں اگلے آٹھ عشروں میں کم رفتار اضافے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق رواں صدی کے اختتام تک زمین پر اندازہﹰ تقریباﹰ گیارہ ارب انسان آباد ہوں گے۔ اقوام متحدہ کی گزشتہ رپورٹ میں
شامل کردہ تخمینوں میں بتایا گیا تھا کہ رواں صدی کے اختتام تک زمین پر انسانی آبادی 11 ارب سے زائد ہو جانا تھی۔ تازہ ترین رپورٹ میں تاہم کہا گیا ہے کہ آج سے 81 برس بعد سن 2100ء میں زمین پر مجموعی انسانی آبادی 10.9 ارب ہو گی۔ اس رپورٹ کے مطابق اس وقت انسانی آبادی کا مجموعہ 7.7 ارب بنتا ہے، جو سن 2050ء تک بڑھ کر 9.7 ارب ہو جائے گا۔ لیکن اس کے بعد کی نصف صدی میں ممکنہ طور پر زمین پر انسانی آبادی میں بہت تیز رفتار اضافہ نہیں ہو گا اور رواں صدی کے دوسرے نصف حصے میں یہ اضافہ صرف 1.2 ارب کے برابر رہے گا۔ اقوام متحدہ کی طرف سے جاری کردہ اس نئی ورلڈ پاپولیشن رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سن 2100ء میں زمین پر انسانی آبادی سے متعلق گزشتہ اندازہ دو سال پہلے لگایا گیا تھا، جو 11.2 ارب بنتا تھا۔ اب لیکن اس نئی رپورٹ میں 10.9 ارب انسانوں کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جس کا مطلب ہے کہ ماہرین کے خیال میں اب اس صدی کے اختتام پر زمین پر انسانی آبادی گزشتہ اندازوں سے 300 ملین یا 30 کروڑ کم ہی رہے گی۔ اقوام متحدہ کے ماہرین نے اس کمی کی ایک بڑی وجہ یہ بتائی ہے کہ دنیا کے کئی ممالک، خاص کر ترقی یافتہ ریاستوں میں شرح پیدائش میں مسلسل کمی ہو رہی ہے جبکہ ترقی پذیر ممالک میں آبادی میں اضافہ آج بھی بہت زیادہ اور تیز رفتار ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آئندہ آٹھ عشروں میں مختلف براعظموں میں انسانی آبادی میں تبدیلی کی شرح بھی مختلف رہے گی۔
اس بات کا ایک اہم پہلو یہ ہے کہ سب سے کم ترقی یافتہ براعظم افریقہ میں، جہاں آج بھی عام انسانوں کو بے تحاشا غربت کا سامنا ہے، آبادی میں اضافے کی شرح مسلسل زیادہ ہی رہے گی۔ خاص کر صحارا سے جنوب کی طرف واقع ریاستوں کی آبادی تو سن 2050ء تک ہی دوگنا ہو جائے گی۔اقوام متحدہ کی اس رپورٹ کے مطابق دنیا میں انسانی آبادی میں اضافے میں سے نصف کے ذمے دار صرف نو ایسے بڑے ممالک ہیں، جن میں جنوبی ایشیا سے پاکستان اور بھارت بھی شامل ہیں۔ یہ نو ممالک بھارت، نائجیریا، پاکستان، کانگو، ایتھوپیا، تنزانیہ، انڈونیشیا، مصر اور امریکا ہیں۔دوسری طرف شمالی امریکا اور یورپ جیسے ترقی یافتہ براعظموں میں اس صدی کے اختتام تک آبادی میں اضافہ اتنا سست رفتار ہو گا کہ شرح پیدائش اور شرح انتقال کے فرق کو مدنظر رکھا جائے تو ان براعظموں کی 2100ء تک مجموعی آبادی میں صرف دو فیصد کا انتہائی معمولی اضافہ ہی ہو گا۔تازہ ترین ورلڈ پاپولیشن رپورٹ کے مطابق زمین پر انسانی آبادی میں اوسط متوقع عمر میں بھی مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ آج زمین پر کوئی بھی عام انسان اوسطاﹰ 72.6 سال تک زندہ رہتا ہے، جو 1990ء کے مقابلے میں آٹھ سال زیادہ ہے۔ سن 2050ء تک یہی انفرادی اوسط متوقع عمر مزید اضافے کے ساتھ 77.1 سال ہو جائے گی۔رپورٹ کے مطابق آج دنیا میں ہر گیارہویں انسان کی عمر 65 برس سے زیادہ ہے۔ 2050ء تک ہر چھٹا انسان 65 سال سے زیادہ کی عمر کا ہو گا۔ اس کے علاوہ 2018ء میں دنیا میں 80 سال سے زائد عمر کے انسانوں کی مجموعی تعداد 143 ملین تھی، جو اگلے تین عشروں میں تین گنا ہو کر 426 ملین ہو جائے گی۔(ش س م) (بشکریہ ڈوئچے ویلے)