The decision to accompany the opposition
Posted By: Abid on 18-06-2019 | 11:33:19Category: Political Videos, Newsسردار اختر مینگل کا اپوزیشن کا ساتھ دینے کا فیصلہ۔۔۔تحریک انصاف کی حکومت لڑ کھڑا گئی
لاہور(نیوز ڈیسک) بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اخترمینگل نے اپوزیشن کی اے پی سی میں شرکت کی یقین دہانی کروا دی، انہوں نے کہا کہ ہمارا حکومت سے اتحاد نہیں تھا، بلکہ کچھ مطالبات کیلئے حکومت ساتھ تھے، جو پورے نہیں ہوئے، ملک وقوم کے مسائل حل کرنے کیلئے قومی ایجنڈا بنانا ہوگا، ہم پہلے بھی اکٹھے
حکومت اور اپوزیشن میں بھی رہ چکے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اخترمینگل نے ملاقات کی، جس میں مولانا فضل الرحمان نے انہیں اے پی سی میں شمولیت کی دعوت دی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اخترمینگل نے کہا کہ ماضی میں منتخب او رغیرمنتخب حکومتیں آئیں لیکن ملک اور قوم کی تقدیر بدلنے میں ناکام رہیں۔جب تک تمام جمہوری اور سیاسی جماعتیں ایک مکمل ایجنڈا لے کرسامنے نہیں آتیں اس وقت تک جمہوریت کی مکمل بحالی نہیں ہوگی۔ جمہوریت کی بحالی میں لوگوں کو کیسا ریلیف دیا جائے؟ جو بجٹ کے تلے دبے رہتے ہیں، جو حکمرانوں کے وزن اور زیادتیوں کے تلے دبے رہتے ہیں۔یا وہ چھوٹے صوبے جن کو احساس محرومی میں رکھ کر دور کیا گیا ہے۔ ہمارا مقصد ایک قومی ایجنڈا بنانا ہے۔قومی ایجنڈا کسی ایک طبقے یا علاقے کیلئے نہیں ہوگا۔اخترمینگل نے کہا کہ جمہوریت میں ہماری جماعت کا اہم کردار ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کے اتحادی نہیں ہیں، ہمارا حکومت ساتھ اتحاد ایک معاہدے کے تحت ہوا تھا،حکومت نے ہمارے مطالبات پورے نہیں کیے، انہوں نے کہا کہ لاپتا افراد کا مسئلہ، بلوچستان کے لوگوں کو خدشہ ہے کہ ترقی کے نام پر انہیں اقلیت میں تبدیل کیا جائے گا، اس کیلئے جب تک قانون سازی نہیں کی جائے گی تو مسئلہ حل نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہم اکٹھے حکومت اور اپوزیشن میں بھی رہے ہیں۔مولانا فضل الرحمن کو جلد مثبت جواب دیا جائے گا۔میرے والد بلوچستان اور مولانا فضل الرحمان کے والد خیبرپختونخواہ کے وزیراعلیٰ تھے، بلوچستان میں آج بھی ہم اتحادی ہیں۔اس موقع پر جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا اختر مینگل نے مکمل یقین دلایا ہے، امید ہے آئندہ ہفتے اے پی سی کا انعقاد ممکن ہوسکے گا۔کہ اپوزیشن جماعتوں میں اے پی سی کیلئے مشاورت کا عمل شروع ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوری سوچ پیدا ہورہی ہے۔جمہوری عمل کیلئے قوم کو ایک صف میں آنا ہوگا۔اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کا عمل جاری ہے۔عوام کی مدد کے بغیر کے کامیاب نہیں ہوسکتے۔انہوں نے کہا کہ حقیقی جمہوریت کی بحالی کیلئے پوری قوم کو ایک صف میں آنا ہوگا ، تب ہی اہداف حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ذرائع کاکہنا ہے کہ اخترمینگل نے اپوزیشن کی اے پی سی میں شرکت کی یقین دہانی کروا دی ہے۔