Top Rated Posts ....
Search

The 117-year-old woman Fatima Bibi was rescued after five hours after her death

Posted By: Akbar on 17-06-2019 | 01:33:57Category: Political Videos, News


سانگلہ ہل ، 117سالہ ممبر خاتون فاطمہ بی بی انتقال کرنے سے پانچ گھنٹے بعد دوبارہ زندہ ہوگئی
سانگلہ ہل(نیوزڈیسک) سانگلہ ہل میں ایک سترہ سالہ ممبر خاتون فاطمہ بی بی انتقال کرنے سے پانچ گھنٹے بعد دوبارہ زندہ ہوگئی ،ساٹھ کے قریب پوتوں ،پوتیوں،پڑپوتوں،پڑپوتیوں اور بیٹے بیٹیوں نے نانی ماں ،دادی ماں زندہ ہوگئی کے نعرے ، پانچ گھنٹے قبل بچھائی گئی صفِ ماتم پر فاطمہ بی بی کے زندہ ہوجانے کی خوشی میں پھولوں کی بارش ،میٹھے چاول

پکاکر تقسیم کیے گئے پوتے پوتیاں دادی ماں سے لپٹ گئیں،مائی فاطمہ بی بی کے دوبارہ زندہ ہونے پر اہل علاقہ کی گھر والوں کو مبارک بادیں مائی فاطمہ کو دفن کر نے کے لئے کھودی جانے والی قبر ذکرِالہٰی کرتے ہوئے بند کردی ،نواحی گاؤں منڈی مڑھ بلوچاں میں لیاقت علی قصاب کی ایک سو سترہ سالہ والدہ فاطمہ بی بی ایک عرصہ سے بیماری میں مبتلاتھی گزشتہ روز مائی فاطمہ باتیں کرتے کرتے اچانک خاموش ہوگئی حتیٰ کہ اس کے جسم کی حرکت اور سانس بھی بند ہوگئی اس پر اس کے گھر والوں نے اپنی دادی کے انتقال کرجانے کی سوچ میں رونے چلانے لگے گھر میں صفِ ماتم بچھادی گئی اس کی اطلاع عزیز و اقارب کو بھی دے دی گئی بڑی تعداد میں عزیز اقارب اور اہل علاقہ جمع ہوگئے اور مائی فاطمہ کے انتقال پر اظہارِافسوس کیا جانے لگا اس کی آخری رسومات کی ادائیگی کے سلسلہ میں پانچ گھنٹے بعد مائی فاطمہ کو نہلانے کے لیے جب لکڑی کے تختے پر لٹایاگیا تو اس کے سر میں پائپ سے پانی ڈالنے پر وہ اچانک دوبارہ زندہ ہوگئی اور اس نے کہا آپ میرے کپڑے پانی سے گیلے کیوں کررہے ہیں اس پر موجود سب لوگ خوف اور پریشانی

کے عالم کے ساتھ ساتھ خوشی سے ان کے چہرے بھی سرخ ہوگئے کہ اماں جی دوبارہ زندہ ہوگئی ہیں اس پر گھر میں بچھائی گئی صفِ ماتم اٹھادی گئی اور اس خوشی میں مائی پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئی اور میٹھے چاول پکاکر علاقہ بھرمیں تقسیم کیے گئے اور مائی فاطمہ بی بی سے عورتیں اور بچے بچیاں پیارلیتی رہی اُدھر نواحی گاؤں چک 43کوٹلہ کلاں میں گزشتہ 25روز میں یکے بعد دیگرے پُراسرار بیماری سے 18مردوخواتین اور بچے انتقال کرگئے گاؤں میں عید کی خوشیاں بھی سادگی سے منائیں اہل گاؤں طالب حسین کونسلر ،تاجر رہنما رانا دلاور، میاں محمد سخاوت ،میاں محمد عدیل وغیرہ نے بتایا کہ ہمارے گاؤں میں گزشتہ ایک ماہ سے پُراسرار بیماری کا شکار ہونے پر درجنوں لوگ انتقال کرچکے ہیں لیکن افسوس کی بات ہے کہ محکمہ صحت کی طرف سے اس پُراسرار بیماری کے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لیے کچھ نہیں کیاگیا،اس سلسلہ میں جب مقامی DDOہیلتھ ڈاکٹر نغمانہ نے اپنے ماتحت دو ملازمین کو اس کے متعلق معلومات کے لئے ڈیوٹی لگادی جن کی طرف سے عملی طرف سے کچھ نہ کیا گیا اہل گاؤں

نے مطالبہ کیاہے کہ چک 43میں محکمہ صحت کی خصوصی ٹیم دورہ کرکے اس کے متعلق تفصیلی رپورٹ بنائے۔

Comments...
Advertisement


Follow on Twitter

Popular Posts
Your feedback is important for us, contact us for any queries.