Government's monthly salary of Rs. 50,000 to pay tax on salary class
Posted By: Akbar on 12-06-2019 | 07:20:03Category: Political Videos, Newsحکومت کا ماہانہ 50 ہزار روپے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس عائد کر نے کااعلان
اسلام آباد (نیوزڈیسک) حکومت نے تنخواہ دار اور غیر تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس کی مد میں حاصل رعائتی حد کو واضح کمی کرتے ہوئے بالترتیب سالانہ 6 لاکھ اور 4 لاکھ کی حد مقرر کردی ہے۔وزیر ریونیو حماد اظہر نے مالی سال 20-2019 کا بجٹ پیش کیا جہاں انہوں نے کئی اشیا کو مہنگی کرنے اور ٹیکس میں اضافے کی تجویز دی وہیں کم آمدنی والے تنخواہ دار
اور غیر تنخوا دار طبقے پر بھی ٹیکس عائد کردیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فنانس ایکٹ 2018 میں تنخواہ دار اور غیر تنخواہ دار دونوں طرح کے افراد کے لیے ٹیکس کی شرح میں نمایاں کمی کی گئی تھی جبکہ اس سے قبل قابل ٹیکس آمدن کی کم ازکم حد 4 لاکھ روپے تھی۔انہوںنے کہاکہ فنانس ایکٹ 2018 میں قابل ٹیکس آمدن کی حد کو تین گنا بڑھا کر 12 لاکھ روپے کردیا گیا تھا جس کے نتیجے میں محصولات کی مد میں 80 ارب روپے کا نقصان ہوا۔ وزیر مملکت نے کہا کہ عام طور پر قابل ٹیکس آمدن کی کم ازکم حد ملک کی فی کس آمدن کے تناسب سے ہوتی ہے اور اس طرح کے غیرمعمولی اضافے کی مثال نہیں ملتی۔آمدن میں ٹیکس کی حد اضافے کی تجویز پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قابل ٹیکس آمدن کی کم سے کم حد پر نظر ثانی کرکے اس سے تنخواہ دار طبقے کے لیے 6 لاکھ روپے اور غیر تنخواہ دار طبقے کے لیے 4 لاکھ روپے کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں تجویز ہے کہ 6 لاکھ روپے سے زائد آمدن والے تنخواہ دار افراد کے لیے 11 قابل ٹیکس سلیبز 5 فیصد سے 35 فیصد تک کے پروگریس ٹیکس ریٹ کے ساتھ متعارف کروائے جائیں۔غیر تنخواہ دار
طبقے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 4 لاکھ روپے سے زائد آمدن والے غیر تنخواہ دار افراد کیلئے آمدن کی 8 سلیبز 5 فیصد سے 35 فیصد ٹیکس ریٹ کے ساتھ متعارف کروائے جائیں گے۔