Budget 20-2019: How much will salaries and pensions increase?
Posted By: Akbar on 11-06-2019 | 04:52:24Category: Political Videos, Newsبجٹ 20-2019: تنخواہوں اور پینشن میں کتنا اضافہ ہوگا؟
اسلام آباد (نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کی حکومت آج قومی اسمبلی میں اپنا پہلا اور آئندہ مالی سال 2019۔ 20 کا 66 گھرب حجم کا وفاقی بجٹ پیش کرے گی۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ 2700 ارب روپے سے زائد کے بجٹ خسارے کے ساتھ آئندہ مالی سال کا تقریباَ 66 کھرب روہے حجم کا وفاقی بجٹ پیش کیا جائے گا۔آئندہ مالی سال ریونیو کا ہدف
5550ارب روپے رکھا جائے گا۔ گریڈ ایک سے 16 تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن میں 10 فیصد اضافے اور گریڈ 17 سے 22 تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہ کیا جانے کا امکان ہے۔بجٹ میں بجلی کے چھوٹے صارفین کے لیے 216 ارب روپے کی سبسڈی کا اعلان کیا جائے گا،بجٹ میں ساڑھے سات سو ارب سے زائد ٹیکس لگانے جانے کا امکان ہے اور 300 ارب روپے کا ٹیکس استشنیٰ ختم کر دیا جائے گا۔ ایک اور میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ بجٹ میں بجلی کی پیداواراورگیس ڈسٹریبیوشن کاہدف3.4فیصد،تعمیراتی شعبے کاہدف1.5فیصداورہاﺅسنگ سروسز4فیصدجبکہ جنرل گورنمنٹ سروسزکی ترقی کاہدف5.7فیصدہے. دستاویز میں فنانس اینڈ انشورنس کا ہدف 6.5 فیصد،برآمدات26ارب،درآمدادکاہدف53ارب ڈالررکھنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف ساڑھے 55 سوارب مقررکیا گیا ہے. وفاقی بجٹ2019-20آج منگل کے روز آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کیا جا رہا ہے نئے بجٹمیں محصولاتی آمدنی میں اضافے، ادائیگیوں کے توازن میں بہتری اور بجٹ خسارے کو کم
کرنے کرنے پر توجہ مرکوز رہے گی. بجٹ کا تخمینہ 6800 ارب روپے لگایا جا رہا ہے، اور اس بار اس میں دو نکات نہایت اہم ہیں، ایک یہ کہ پاکستانی فوج نے رضاکارانہ طور پر دفاعی بجٹ نہ بڑھانے کی تجویز اور دوسرا وزیراعظم کی جانب سے ٹیکس وصولیوں پر زوردیا ہے. اس بجٹ میں امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ 750 ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد کیے جانے سے بجلی گیس کھانے پینے کی اشیا، گھروں میں استعمال ہونے والی اپلائینسز، الیکٹرونکس، ٹریکٹرز، زرعی آلات اور ملبوسات مہنگے ہوں گے. سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں دس فیصد اضافے کی تجویز بھی ہے‘ آئندہ مالی سال کا بجٹ آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق تیار کیا گیا ہے بجٹمیں دفاع کے لیے 1250 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے. دفاعی بجٹ اورحکومتی بجٹ میں اضافہ نہیں کیا جائے گا اس سے حاصل ہونے والی رقم کو بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے قبائلی اضلاع کی ترقی کے لیے استعمال کیا جائے گا آئندہ مالی سال میں قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لیے 2500 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5550 ارب