"Who does not listen to Pakistan's flag?"
Posted By: Ahmed on 02-06-2019 | 07:43:18Category: Political Videos, News’’ جو پاکستان کے جھنڈے کو نہیں مانتا اس کا قومی اسمبلی میں کوئی کام نہیں۔۔۔ ‘‘ پاک فوج پر حملہ کرنے والے علی وزیر اور محسن داوڑ کو ایک اور جھٹکا دے دیا گیا
اسلام آباد( نیوز ڈیسک) وزیرمملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے پاک فوج پر حملہ کرنے والے علی وزیراور محسن داوڑ کی اسمبلی رکنیت کے خاتمے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ علی محمد خان نے کہا ہے کہ ان اراکین نے میرے جوانوں پر حملہ کیا ہے اور
جواس جھنڈے کو نہیں مانتا اس کا اس اسمبلی میں کوئی کام نہیں ہے اس لیے علی وزیراور محسن داوڑ کی اسمبلی رکنیت ختم کی جانی چاہیے۔یاد رہے کہ 26مئی کو محسن داوڑ نے علی وزیراور اپنے ساتھیوں کے ہمرہ پاک فوج کی چیک پوسٹ پرحملہ کیا تھا جس میں 1فوجی شہید جبکہ 5زخمی ہو گئے تھے۔ پاک فوج کی جوابی کارروائی پر 3حملہ آور ہلاک جبکہ 10زخمی ہو گئے تھے۔ سکیورٹی اداروں نےحملہ کرنے پر علی وزیراور ان کے ساتھیوں کو گرفتار کر لیا تھا جبکہ محسن داوڑ فرار ہو گئے تھے جس کے بعد انہوں نے غیر ملکی میڈیا پر پاکستان اور افواجِ پاکستان کے خلاف انٹرویو بھی دیا تھا ،آج صبح سکیورٹی فورسز نے انہیں شمالی وزیراستان سے گرفتار کر لیا تھا جس کے بعد انہیں کمشنر آفس بنوں منتقل کر دیا گیا تھا اور اب انہیں عدالت مین پیش کیا گیا ہے۔اس سے پہلے پاک فوج پر بزدلانہ حملے کے بعد محسن داوڑ کا روپوش ہونے کے بعد پہلا بیان سامنے آیا تھا کہ پاک فوج وزیرستان سے نکل جائے۔ محسن داوڑ نے نامعلوم مقام پر غیر ملکی میڈیا کو دئے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ پاک فوج وزیرستان سے چلی جائے۔ خیال رہے کہ پاک فوج نے کئی سالوں کی ان تھک محنت، دہشتگردوں کے خلاف آپریشن اور ان آپریشنز میں جوانوں کی قربانیاں دے کر وزیرستان میں امن بحال کیا تھا لیکن حال ہی میں محسن داوڑ نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر وزیرستان میں پاک فوج کی چوکی پر نہ صرف حملہ کیا بلکہ وزیرستان میں امن وامان کی صورتحال بھی خراب کرنے کی کوشش کی جس کی سختی سے مذمت بھی کی گئی۔محسن داوڑ کے حالیہ انٹرویو میں کیے گئے مطالبے پر سیاسی اور دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ محسن داوڑ کے اس بیان سے لگتا ہے کہ وہ وزیرستان میں بحالی امن سے خوش نہیں ہیں اور دوبارہ پاک فوج کو وزیرستان سے بھیجنا چاہتے ہیں اگر پاک فوج وزیرستان سے چلی گئی تو عین ممکن ہے کہ وزیرستان دوبارہ سے دہشتگردوں کی آماجگاہ بن جائے جو کہ پاکستان کے لیے ناقابل قبول ہے۔ یادر رہے کہ پاک فوج کی چوکی پر ساتھیوں سمیت حملہ کرنے والے رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ مفرور تھے اور اب انہیں گرفتار کر کے انسدادِ دہشتگرادی عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے اورعدالت نے انہیں آئندہ پیشی تک کے لیے سی ٹی ڈی کے حوالے کر دیا ہے اور سی ٹی ڈی کو ملزم کا 8 روزہ ریمانڈ دے دیا گیا ہے۔