Top Rated Posts ....
Search

Saggi Betiyaan Bechne Waali Maain (Mothers)

Posted By: Abid on 27-05-2019 | 05:45:31Category: Political Videos, News


سگی بیٹیاں بیچنے والی پاکستانی مائیں ۔۔۔۔۔ بی بی سی کی ایک خصوصی رپورٹ میں ایسے انکشافات کہ اسلامی و جمہوری معاشرے کا ڈھونگ رچانے والے بھی
لاہور (ویب ڈیسک) چین میں پاکستانی لڑکیوں کی شادی کی خبر آنے کے بعد پاکستان کی فیڈرل انوسٹیگیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے 19 سے زائد ملزمان کو پاکستانی لڑکیوں کو دھوکہ دے کر چین لے جانے کے الزام میں گرفتار کیا۔ ان افراد کی گرفتاری کے بعد اسلام آباد، راولپنڈی اور لاہور سے

نامور خاتون صحافی سحر بلوچ بی بی سی کے لیے اپنے ایک کالم میں لکھتی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ مزید خواتین کے واپس آنے کی اطلاعات بھی سامنے آتی رہیں۔ لیکن اس سارے معاملے میں شادی کے جھانسے میں پھنسنے والے والدین کے بارے میں بہت کم معلومات منظرِ عام پر آئیں۔ اس کی ایک بڑی وجہ ان واقعات کے سامنے آنے کے بعد شرمندگی کا عنصر ہے جس کی وجہ سے والدین اس بارے میں بات نہیں کرنا چاہتے تھے۔ اسی حوالے سے دو والدین نے بی بی سی سے اپنی بیٹیوں کے چین جانے اور جسم فروشی کی اطلاعات جاننے کے بعد واپس آنے تک کے بارے میں بات کرنے کے لیے رضامندی ظاہر کی۔ ساتھ ہی انھوں اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ اس پورے واقعے میں بحیثیت والدین ان کا کردار کیا رہا اور وہ کیا وجوہات تھیں جن کی بنا پر انھوں نے اپنی بیٹیوں کی شادی چین میں کرنے کی حامی بھری۔ شناخت چھپانے کی غرض سے ان والدین کے نام فرضی بتائے گئے ہیں۔۔۔۔۔ ‘میرا نام ثمینہ ہے اور میں لاہور، محمود بوُٹی چوک کی رہائشی ہوں۔ یہاں پر ہمارے علاوہ اور بھی مسیحی خاندان ہیں۔ مجھے جب بتایا گیا کہ میری 19 سالہ بیٹی سکینہ کے لیے بیرونِ ملک سے رشتہ آیا ہے تو میں بہت حیران ہوئی۔ ہم ایک کمرے کے مکان میں رہتے ہیں۔اس کے والد کلینر تھے، ان کا انتقال ہوچکا ہے اور ہمارا گھر اُن کی پنشن (12000) سے اور بیٹی کی کمائی (9000) سے چلتا ہے۔ میری بیٹی گارمنٹ فیکٹری میں کام کرتی ہے اور وہیں اس کی دو دوستوں نے اسے اس رشتے کے بارے میں بتایا۔

ہم اتنے غریب لوگوں پر کوئی اچانک سے اتنا مہربان کیوں ہورہا ہے یہ سمجھ نہیں آرہا تھا۔ یہ پچھلے سال کی بات ہے۔ سکینہ کی دو دوستیں چندہ اور ثنا ہمارے گھر آئیں اور کہا کہ ایک چینی شخص اپنے لیے اچھے گھر کی لڑکی تلاش کررہا ہے اور ان کو آپ کا خاندان پسند آیا ہے۔ ہم تو کہیں نہیں جاتے تو پھر ان لوگوں نے ہمیں کہاں دیکھا؟ میں نے یہی باتیں اپنی بیٹی سے کیں اور ان کے والد کے ایک رشتہ دار سے بات چیت بھی کی۔ مجھے شروع ہی سے یہ رشتہ نہیں پسند آرہا تھا۔ لیکن میری بیٹی اپنے مستقبل کی خاطر شادی کرنا چاہتی تھی۔ اس کی بات سن کر مجھے بھی لگا کہ میں نے اسے کیا دیا ہے اب تک؟ میری چار بیٹیاں اور دو لڑکے ہیں اور کسی نے بھی تعلیم حاصل نہیں کی۔ ہمارے پاس کبھی اتنے پیسے بنے ہی نہیں کہ ان کی تعلیم کا سوچتے۔ اور پھر اگر میری بیٹی کو ایک موقع مل رہا تھا کہ وہ اپنے لیے کچھ کرسکے تو میں نے ہاں کردی۔ حالانکہ میرا دل نہیں مان رہا تھا۔ ہمارے اپنے لوگوں کی جلد بازی بھی ہمارے لیے نقصان دہ ثابت ہوئی۔ مجھے سکینہ کی دونوں دوستوں نے کہا کہ زیادہ سوچیں نہیں اچھے رشتے روز نہیں آتے اور میں نے بھی یہی سوچا کہ میں اتنا اچھا رشتہ نہیں لا سکتی۔ لیکن اب سوچتی ہوں کہ اس سے بہتر تھا کہ میری بیٹی کی شادی نہ ہوتی، کم از کم اتنی بے عزتی تو نہیں سہنی پڑتی۔ ہم نے لڑکے سے ملنے کو کہا

Comments...
Advertisement


Follow on Twitter

Popular Posts
Your feedback is important for us, contact us for any queries.