1999 Ki Tarah Shrif Brothers Raat Ke Andhere Mein
Posted By: Abid on 05-05-2019 | 00:39:32Category: Political Videos, News1999ء کی طرح شریف برادران رات کے اندھیرے میں اپنا سامان لے کر بھاگ جائیں گے اور ہم جیل میں لڑتے مرتے رہیں گے۔ سعد رفیق کا شریف خاندان کو بڑا جھٹکا
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک ) کچھ روز سے خبریں سامنے آرہی تھی کہ مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے پارٹی قیادت پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔تاہم اب قومی اخبار کی ایک رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ خواجہ سعد رفیق نے شریف برادران کو چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔سعد رفیق گزشتہ دو ماہ سے شریف برادران سے سخت نالاں ہے اور وہ
کہتے ہیں کہ 1999ء کی طرح شریف برادران رات کے اندھیرے میں اپنا سامان لے کر بھاگ جائیں گے اور ہم جیل میں لڑتے مرتے رہیں گے مگر اب شریف برادران نے ایسا کیا تو پوری مسلم لیگ ن ان کے خلاف ہو جائے گی۔ خیال رہے اس سے قبل ایک رپورٹ مں بتایا گیا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ پہلے ہی دھڑے بندی کا شکار تھی جس کے بعد پارٹی کے اہم رہنماؤں نے بھی قیادت سے ناراضگی کا اظہار کر دیا ہے۔مسلم لیگ ن کی قیادت کی خاموشی سے پارٹی کے اندر مایوسی اور بے چینی کو مزید ہوا ملی ہے۔ نامکمل تنظیمی ڈھانچہ، شہباز شریف کا دورہ لندن، نواز شریف اور مریم نواز کی عدالتی ریلیف کی صورت میں متوقع لندن روانگی، قومی اور اہم ایشوز کے بارے میں پالیسی سے لاعلمی ایسے عوامل ہیں جن کی وجہ سے پارٹی کے اندر غیر یقینی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ مسلم لیگ ن کے اندر پارٹی ہارڈ لائنرز اور مصلحت پسند دو گروپوں میں تقسیم ہو گئے ہیں۔ ہارڈ لائنرز کو نوازشریف، مریم نواز کے زیادہ قریب سمجھا جاتا ہے ، جبکہ دوسرا گروپ شہباز شریف کا حامی ہے۔ تاہم دونوں گروپ نوازشریف، شہباز شریف کے ارداوں سے متعلق مکمل طور پر لاعلم ہیں اور ان کو ہرگز یہ
علم نہیں ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف کیا کرنا چاہ رہے ہیں، جبکہ ان کے حامیوں کو یہاں تک علم نہیں ہے کہ آیا ان کی مقتدر حلقوں کے ساتھ بات چیت چل رہی ہے یا نہیں۔ نیب کی حراست کے دوران پروڈکشن آرڈر پر اسمبلی اجلاس میں آنے والے خواجہ سعد رفیق نے پارلیمانی میٹنگ میں جارحانہ رویہ اختیار کر رکھا ہے۔ وہ مسلسل سوال اُٹھا رہے ہیں کہ لیڈر شپ کی طرف سے مسلسل خاموشی کیوں ہے، خواجہ سعد رفیق پارٹی لیڈر شپ کی طرف سے خاموشی پر سخت نالاں ہیں، کیونکہ پارٹی کسی طور ان کا ساتھ نہیں دے رہی۔ جبکہ سینئر رہنما خواجہ آصف نے پارلیمانی پارٹی کو یقین دلایا ہے کہ لیڈر شپ نے موقف نہیں بدلا خاموشی کا مطلب یہ نہ سمجھا جائے کہ نواز شریف پیچھے ہٹ گئے یا کسی مصلحت کا شکار ہیں، نواز شریف اگر خاموش ہیں تو اس کی وجہ ہے۔ اور وہ وقت آنے پر خاموشی توڑ بھی دیں گے۔