Khaaya Piya.....Waqt Aa Gaya
Posted By: Ahmed on 11-10-2018 | 05:13:24Category: Political Videos, Newsلاہور(ویب ڈیسک) قومی احتساب بیورو نیب نے سابق وائس چانسلرپنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر مجاہد کامران کو حراست میں لے لیا ہے۔ ڈاکٹر مجاہد کامران پر پانچ سو سے زائد غیر قانونی تقرریوں کا الزام ہے۔ مجاہد کامران آج نیب لاہور میں پیش ہوئے جہاں انہیں حراست میں لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی لاہور ڈاکٹر مجاہد کامران کو حراست میں لے لیا ہے۔ ان پر 550 افراد کی غیر قانونی تقرری کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔ ڈاکٹر مجاہد کامران نے اپنی اہلیہ ڈاکٹر شازیہ قریشی کو بھی غیر قانونی طریقے سے پنجاب یونیورسٹی لا کالج کے پرنسپل تعینات کیا تھا ۔سابق وائس چانسلر کے خلاف تحقیقات گذشتہ دور حکومت میں شروع کی گئی تھیں ، تاہم باوجوہ ان کے خلاف تحقیقات کو آگے نہیں بڑھایا جا سکا ۔ لیکن اب قومی احتساب بیورو نے ان کے خلاف تحقیقات کا دائر ہ کار وسیع کیا۔ انہیں گذشتہ روز بھی نیب آفس طلب کیا گیا تھا۔ جب کہ آج دوسری پیشی کے موقع پر انہیں باضابطہ طور پر حراست میں لے لیا ہے۔ قومی احتساب بیورو نے ڈاکٹر مجاہد کامران کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان پر بے ضابطگیوں کے الزامات ہیں ۔ اس لئے ان کے خلاف تحقیقات کی جارہی ہیں ،نیب نے 550 افراد کی غیر قانونی اور میرٹ کیخلاف تحقیقات کو مزید وسیع کیا ہے۔ ڈاکٹر مجاہد کامران نے کس کے کہنے پر اور کن وجوہات پر ان افراد کو میرٹ کی دھجیاں بکھیرتےہوئے ملازمتیں دی ہیں۔ قومی احتساب بیورو ان معاملات پر بھی تحقیقات کرے گی ۔
واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب ) نے پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران کوپہلی بار 17 مئی کو طلب کر لیا ہے ۔ڈاکٹر مجاہدکامران کےخلاف اپنے 8 سالا دور کے دوران غیر قانونی بھرتیوں اور اختیارات کے ناجائز استعمال کی تحقیقات چل رہی ہیں۔نیب نے رفیق علوی کی درخواست پر تحقیقات کا دائرہ بڑھاتے ہوئے مجاہد کامران کو طلبی کا نوٹس بھیجوادیا ہے ۔خیال رہے کہ ڈاکٹر مجاہد کامران کیخلاف سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کو جعلی ڈگری جاری کرنے کے الزامات بھی عائد کئے گئے تھے۔ اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب عابد جاوید نے سابق وزیر اعظم کے بیٹے عبدالقادر گیلانی کے خلاف جعلی ڈگری کیس میں ڈاکٹر مجاہد کامران کو شامل تفتیش کرنے کے لئے حکومت پنجاب سے بھی درخواست کی تھی۔پنجاب یونیورسٹی نے عبدالقادر گیلانی کو 2006ء میں بی اے کے امتحانات میں اپنا سینٹر تبدیل کرنے، ایک مضمون میں فیل ہونے اور یونیورسٹی کے مروجہ قانون کے خلاف فیل مضمون کا پیپر دوبارہ لے کر ڈگری جاری کی تھی۔ سابق وائس چانسلر پر یونیورسٹی زمینوں کے غیر قانونی ٹھیکے اور اپنی مدت ملازمت میں توسیع کیلئے مختلف ہتھکنڈے استعمال کرنے کے بھی الزامات عائد کئے جاتے رہے ہیں۔ تاہم نیب کی جانب سے حالیہ گرفتاری خاصی اہمیت اختیار کر گئی ہے۔