Top Rated Posts ....
Search

Mohammed Shami Apni Biwi Se Dar Gaye

Posted By: Abid on 04-10-2018 | 19:34:23Category: Political Videos, News


کولکتہ(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ باﺅلر جن کا اپنی بیگم حسین جہاں کے ساتھ جھگڑا چل رہا ہے نے حکومت سے سکیورٹی مانگ لی ہے۔بھارت میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی فاسٹ باﺅلر محمد شامی نے اپنی بیگم حسین جہاں کی جانب سے مبینہ دھمکیوں کے بعد سکیورٹی مانگتے ہوئے امروہہ کے

ایک ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو درخواست دی کہ ان کی جان کو اپنی ہی بیوی کی جانب سے خطرہ ہے جو ان پر مختلف نوعیت کے الزامات عائد کرچکی ہیں، اس لیے انھیں سکیورٹی گارڈ فراہم کیا جائے.جس پر عدالت نے انھیں اس سلسلے میں ضروری چیزیں مکمل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ خیال رہے کہ محمد شامی اور حسین جہاں کے درمیان علیحدگی ہوچکی ہے اور باﺅلر کی بیگم کی جانب سے ان پر دوسری خواتین کے ساتھ تعلقات کے الزامات عائد کئے گئے تھے جس کے بعد دونوں کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا تھا۔واضح رہے کہ اس سے قبل رکٹر کی اہلیہ ہاسن جہاں نے 27 سالہ محمد شامی پر سنگین الزامات لگائے ہیں، ہاسن کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ دورہ افریقا سے واپسی پر محمد شامی نے انہیں مبینہ طور پر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔ہاسن جہاں نے مزید کہا ان کے شوہر اور سسرالیوں کی جانب سے گزشتہ دو سال سے زد و کوب کیا جارہا ہے لیکن اب بہت ہوچکا ہے۔ہاسن کے مطابق انہوں نے خاموش رہنے کی بہت کوشش کی اور شوہر کی غلطیاں بھی برداشت کیں لیکن محمد شامی نے دھمکیاں دینا شروع کردی تھیں اس کے باوجود اپنے خاندان اور بیٹی کی خاطر سب

کچھ سہتی رہی۔ہاسن نے الزام عائد کیا کہ محمد شامی انہیں دھوکہ دے رہے تھے اور مختلف لڑکیوں کے ساتھ سوشل میڈیا پر نازیبا گفتگو کیا کرتے تھے جن کے ثبوت موجود ہیں۔ہاسن نے کہا کہ انہوں نے دستیاب ثبوت کی بنیاد پر اپنے شوہر کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔دوسری جانب کرکٹر محمد شامی نے اس حوالے سے سماجی رابطہ سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ان کی ذاتی زندگی سے متعلق جتنی بھی خبریں گردش کر رہی ہیں وہ سب جھوٹ پر مبنی اور سازش ہیں۔شامی نے لکھا کہ یہ انہیں بدنام کرنے کی سازش ہورہی ہے اور ان کا کھیل خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

Comments...
Advertisement


Follow on Twitter

Popular Posts
PIA Increased It's Operational Fleet

PIA Increased It's Operational Fleet

Views 21 | 22-12-2024
Your feedback is important for us, contact us for any queries.