Pak Vs India....ICC Se Badi Khabar Aa Gayi
Posted By: Mangu on 03-10-2018 | 19:06:09Category: Political Videos, Newsپاک بھارت سیریز، آئی سی سی سے بڑی خبر آگئی
دوحہ (ویب ڈیسک) پاکستان اور بھارت کے کرکٹ بورڈز کے درمیان سیریز کا تنازعہ ایک عرصے سے چلا آرہا تھا اور اب اس مسئلے کو نمٹانے کے لیے خود انٹرنیشنل کرکٹ کونسل میدان میں آگئی اوردونوں ممالک کے کرکٹ بورڈ کا موقف سنتے ہوئے سماعت مکمل کرلی، یہ تین دن جاری رہی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان نے معاہدے کے باوجود دو طرفہ سیریز نہ کھیلنے پر بھارتی کرکٹ بورڈ کے خلاف ہرجانے کا دعوی کیا تھا جس پر آئی سی سی نے مائیکل بیلوف کی سربراہی میں تین رکنی ڈسپیوٹ ریزولیشن کمیٹی قائم کی گئی تھی جس نے دبئی ہیڈ کوارٹر میں کیس کی سماعت کی۔ پیر کے روز شروع ہونے والی سماعت کے پہلے روز سابق چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ نجم سیٹھی کی جانب سے دلائل دیے گئے تھے جبکہ دوسرے روز بھارتی کرکٹ بورڈ کی طرف سے رتناکر شیٹھی اور بی سی سی آئی کے سابق سیکرٹری سنجے پٹیل نے مؤقف پیش کیا۔سماعت کے آخری روز بھارتی کرکٹ بورڈ کے سابق سی ای او سندر رامن نے اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی کرکٹ حکام نے سماعت کے تیسرے اور آخری روز بھی موقف اپنایا کہ بی سی سی آئی پاکستان میں کھیلنے کو تیار رہا ہے مگر بھارتی حکومت اور پاکستان کے حالات کے باعث سیریز کا انعقاد نہیں ہو سکا۔ ذرائع کے مطابق آئی سی سی کے مائیکل بیلوف کی سربراہی میں ہونے والی سماعت نے پاکستانی اور بھارتی بورڈ حکام کے بیانات ریکارڈ کر لیے ہیں، ممکنہ طور پر کیس کا فیصلہ آنے میں وقت لگ سکتا ہے۔
یادرہے کہ پاکستان کا دعویٰ ہے کہ بھارت نے 2015 سے 2022 کے دوران سیریز کھیلنے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے لیکن اس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اب تک ایک بھی سیریز نہیں کھیلی۔ پی سی بی کا کہنا ہے کہ سیریز نہ کھیلنے کی صورت میں پاکستان کو بھاری مالی نقصان ہوا جس کی مالیت 60ملین ڈالر بنتی ہے اور بھارت معاہدے کی خلاف ورزی کے سبب یہ ہرجانہ ادا کرے۔ دوسری جانب بھارت کا کہنا ہے کہ دوطرفہ سیریز کھیلنے کے لیے انہیں اپنی حکومت سے اجازت درکار ہے اور جب تک بھارتی حکومت انہیں روایتی حریف کے خلاف سیریز کھیلنے کی اجازت نہیں دیتی، اس وقت تک بھارت اپنے پڑوسی ملک کے ساتھ کوئی دوطرفہ سیریز نہیں کھیلے گا۔ گزشتہ ہفتے آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ رچرڈسن نے دونوں ملکوں کے بورڈز پر زور دیا تھا کہ وہ کسی ثالث کے بغیر باہمی مذاکرات کے ذریعے معاملہ حل کرنے کی کوشش کریں۔ رچرڈسن نے کہا تھا کہ یہ پاکستان اور بھارت کا آپسی معاملہ ہے، ہم دوطرفہ بنیادوں پر دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی بحالی کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تھا کہ ہم یہ معاملہ حل کرنے کی کوشش کریں گے لیکن اس معاملے کے حل کا تمام تر انحصار پاکستان اور بھارت پر ہے۔
پاکستان اور ہندوستان کے درمیان 2007 میں انڈیا میں کھیلی گئی کرکٹ سیریز کے بعد سے کوئی باقاعدہ مکمل کرکٹ سیریز نہیں کھیلی گئی۔ بھارت کو اس کے بعد اگلی سیریز کھیلنے کیلئے پاکستان آنا تھا لیکن 2008 میں ممبئی حملوں کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات کے ساتھ ساتھ کرکٹ تعلقات بھی متاثر ہوئے اور اس کے بعد متعدد کوششوں کے باوجود کوئی مکمل سیریز نہیں کھیلی جا سکی۔ 2012-13 میں دونوں ملکوں کے درمیان ایک مختصر ون ڈے اور ٹی20 سیریز کھیلی گئی تھی لیکن بھارت میں نریندر مودی کے برسر اقتدار آنے کے بعد سے دونوں ملکوں کے تعلقات ہر گزرتے دن کے ساتھ خراب ہوتے گئے اور پاکستان کی جانب سے متعدد کوششوں کے باوجود بھارت نے دوطرفہ سیریز کے معاملے پر سردمہری برقرار رکھی۔ بھارت کے خلاف مقدمے میں پاکستان کی نمائندگی سپریم کورٹ کے وکیل خواجہ احمد حسین اور عالمی سطح پر تنازعات کے حل کے لیے مشہور وکیل الیگزینڈر پنائیڈیس کریں گے جبکہ ان کے ساتھ ساتھ پی سی بی کے قانونی معاملات کے جنرل منیجر سلمان نصیر بھی موجود ہوں گے۔ اس معاملے کی سماعت کے لیے مائیکل بیلف کو چیئرپرسن مقرر کیا گیا ہے جن کے ساتھ ساتھ جان پال سن اور اینابیلے بینٹ بھی موجود ہوں گے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان آئی سی سی میں جاری اس مقدمے کی سماعت آج تک جاری رہی۔