Shadeed Jhatka...Inaam Yaafta....
Posted By: Ahmed on 28-09-2018 | 09:29:33Category: Political Videos, Newsآنگ سان سوچی کو شدید جھٹکا۔۔۔۔ کینیڈین پارلمنٹ نے نوبل انعام یافتہ کیخلاف انتہائی قدم اٹھا لیا
کینیڈا (ویب ڈیسک) برما میں روہنگیا مسلمانوں کیخلاف جرائم روکنے میں ناکامی پر کینیڈا کے اراکانِ پارلیمان نے بھی میانمار کی رہنما آنگ سان سوچی کی اعزازی شہریت ختم کرنے کے خلاف قرارداد منظور کرلی گئی ہے۔ روہنگیا مسلمانوں پر ظلم و تشدد کے خلاف نوبل انعام یافتہ آنگ سان سوچی کی
خاموشی کے بعد کینیڈا کے ارکانِ پارلیمان نے آنگ سان سوچی کی اعزازی شہریت ختم کرنے کے حق میں ووٹ دے دیا۔ یہ اعزازی شہریت کینیڈا کے دونوں ایوانوں میں ایک مشترکہ قرارداد کے ذریعے دی گئی تھی اور اسے اسی انداز میں ختم کیا جائے گا۔ ادھر اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل نے روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے ٹیم تشکیل دینے کی منظوری دے دی۔ قانونی ٹیم روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کے شواہد کا تجزیہ کرے گی۔ پاکستانی نمائندے اور او آئی سی کے کوآرڈینیٹر فرخ عامل کہتے ہیں انسانی حقوق کی چمپئین آنگ سان سوچی کی خاموشی بدقسمتی ہے۔ گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں بھی میانمر کی فوج سے روہنگیا مسلمانوں کے قتلِ عام کے بارے میں تحقیقات کامطالبہ کیا گیا تھا۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق روہنگیا مسلمانوں کے خلاف جرائم روکنے میں ناکامی کے بعد کینیڈا کے اراکانِ پارلیمان نے میانمار کی رہنما آنگ سانگ سوچی کی اعزازی شہریت ختم کرنے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔آنگ سانگ سوچی کو سنہ 1991 میں جمہوریت کے لیے ان کی کوششوں کے بدلے میں امن کے نوبل انعام سے نوازا گیا تھا۔ اس وقت برما کے نام سے پہچانے جانے والے ملک میں فوجی حکومت قائم تھی۔ گذشتہ ماہ اقوامِ متحدہ کی ایک رپورٹ کہا گیا کہ میانمار کی فوج سے روہنگیا مسلمانوں کے قتلِ عام کے بارے میں تحقیقات کی جانی چاہیے۔گذشتہ 12 ماہ کے دوران ملک میں تشدد کے باعث سات لاکھ روہنگیا افراد ملک چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور ہوئے۔کینیڈا کے دارالعوام میں یہ قرارداد ایسے وقت میں منظور کی گئی جب ایک روز پہلے ہی ملک کے وزیرِ اعظم نے کہا تھا کہ ملکی پارلیمان یہ سوچ رہی ہے کہ آیا آنگ سانگ سوچی اب بھی اعزازی شہریت کی مستحق ہیں یا نہیں۔تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس قرارداد سے میانمار کی مسلمان اقلیت کے ان لاکھوں افراد کی حالت زار کا خاتمہ نہیں ہوگا۔کینیڈا نے چھ معروف افراد کو یہ اعزازی شہریت دے رکھی تھی جن میں سے سوچی ایک تھیں جنہیں سنہ 2007 میں یہ اعزاز دیا گیا۔یہ اعزازی شہریت کینیڈا کے دونوں ایوانوں میں ایک مشترکہ قرارداد کے ذریعے دی گئی جبکہ اسے باقاعدہ طور پر اسی انداز میں ختم کیا جائے گا۔