Agar Bagair Shahaadat Dus Gunah Gaar Bhi Chhoot Jaayein
Posted By: Ahmed on 18-09-2018 | 19:13:46Category: Political Videos, News”اگر بغیر شہادت دس گنہگار بھی چھوٹ جائیں تو ۔۔۔“نامور قانون دان نے اڈیالہ جیل میں قید مریم نواز اور نواز شریف کو خوشخبری سنا دی
اسلا م آباد (ویب ڈیسک) معروف قانون دان کامران مرتضیٰ نے کہاہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں اگر نیب پراپرٹی ملکیت مل قانونی جوا ز پیش نہیں کرپاتی تو پھر مفروضے کے طور پر سزا ءنہیں دی جا سکتی ، اگر بغیر شہادت دس گنہگار بھی چھوٹ جائیں تو قانون اس کو مائنڈ نہیں کرتا ۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کامران مرتضیٰ نے کہا کہ کرپشن کے حوالے سے نوازشریف کوسزا نہیں ہوئی بلکہ اثاثوں کے حوالے سے ہوئی ہے ۔ اس کی قیمت کا تخمینہ مختلف لگایا جا سکتاہے ۔ اس کیس میں کسی کو بے گنا ہ قرار دینے کی کوشش نہیں ہورہی ۔ وکلاءنے صرف اپنی رائے دینا ہوتی ہے اس کا یہ مطلب نہیں ہوتا کہ اس سے کوئی غلط فائدہ اٹھایاجائے ۔ انہوں نے کہا کہ جج مقدمے میں فریق نہیں ہوا کرتا۔ عدلیہ بحالی میں مختلف پارٹیاں حصہ لیا کرتی تھیں لیکن اس کایہ مطلب نہیں کہ کوئی فریق ہو ۔ انہوں نے کہا کہ جج جب حلف لیتے ہیں تو پارٹیوں سے لاتعلق ہوجاتے ہیں۔ وکیل کافرض دلائل کے ساتھ جج کو قائل کرناہے جب وکیل دلائل دے لیتاہے تو اس کا فرض ادا ہوجاتا ہے اور جج کا فرض شروع ہوجاتاہے ۔ انہوں نے کہا کہ پراپرٹی نوازشریف کی ہے یا نہیں ، اگر نیب اس کا قانونی طورپر جواز پیش نہیں کرپاتی تو پھر مفروضے کی بناءپر سزاءنہیں دے سکتی ۔ انہوں نے کہا کہ فوجداری مقدمے میں سزا کے لئے واضح شہادت ہونی چاہئے ۔ اگر بغیر شہادت کے دس گنہگار بھی چھوٹ جائیں،
تو قانون اس کو مائنڈ نہیں کرتالیکن اگر ایک بے گناہ کو سزا ہوجائے تو قانون اس کومائنڈکرتاہے ۔ جبکہ دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس اطہر من اللہ نے تحریری حکم جاری کیا ہے کہ اگر شریف فیملی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر نیب پراسیکیوٹر کے دلائل مکمل نہ بھی ہوئے تو کل فیصلہ سنا دیا جائے گا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کی سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت کی۔سماعت کے دوران جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ‘یہ مفروضہ کہ جائیداد بچوں کے قبضے میں ہے لیکن ملکیت نواز شریف کی ہے، بظاہر احتساب عدالت کا فیصلہ مفروضے کی بنیاد پر ہے’۔نیب پراسیکیوٹر اکرم قریشی نے کہا کہ اس کیس کو اتنے مختصر وقت میں تفتیش کرنا ممکن ہی نہیں تھا، اس مرحلے پر عدالت کا کوئی بھی تبصرہ مناسب نہیں ہوگا جس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ بہت اچھی بات کہی آپ نے۔(س)