Wazir E Azam House Ki Cars Ki Neelaami
Posted By: Abid on 18-09-2018 | 07:31:50Category: Political Videos, Newsوزیر اعظم ہاؤس کی گاڑیوں کی نیلامی ۔۔۔۔ تحریک انصاف کے نامور سیاستدان نے مخالفین کو ٹی وی پر مناظرے کا چیلنج کر دیا
اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیراعظم ہاؤس پر حال ہی میں مختلف ٹی وی چینلز نے پروگرامز کیے، جن میں وزیراعظم ہاؤس کے شاہانہ اور عالیشان طرز زندگی اور یہاں موجود سہولیات سے متعلق عوام کو بتایا گیا ۔ یہ پہلی مرتبہ تھا کہ کیمرے کی آنکھ وزیراعظم ہاؤس کے اندر تک گئی
اور وہاں سابق وزرائے اعظم کے شاہانہ طرز زندگی اور ان کے بیڈ رومز ، ڈرائنگ رومز ، ڈائننگ رومز ، باتھ رومز اور کچن تک میں موجود سہولیات اور ان کے وسیع و عریض رقبے کو دکھایا گیا۔عوام بھی وسیع و عریض رقبے پر محیط وزیراعظم ہاؤس کو دیکھ کر ہکا بکا رہ گئی۔ تاہم اب ان پروگرامز کے حوالے سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف اینکر پرسن منصور علی خان نے کہا کہ چند اینکرز کو پاکستان تحریک انصاف خود وزیراعظم ہاؤس لے کر گئی،اور ان سے درخواست کی گئی کہ نیلامی کے لیے جو گاڑیاں کھڑی ہوئی ہیں، برائے مہربانی ان پر پروگرام کر دیں۔اور جو وزیراعظم ہاؤس ہے اس پر بھی پروگرام کر دیں، ہم نے یہ دکھانا ہے کہ ہم کتنا بڑا کام کر رہے ہیں۔ منصور علی خان کے اس بیان پر سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث کا آغاز ہوا اور وفاقی حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ اس بحث کو دیکھتے ہوئے عمران خان کی میڈیا ٹیم کے ایک ممبر نے منصور علی خان کے الزامات کا جواب دیا۔ عمران خان کی میڈیا ٹیم کے ممبر بابر عطا نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں
کہا کہ یہ میرے عزیز دوست منصور بھائی ، آپ بالکل غلط کہہ رہے ہیں۔ ماریہ میمن نے مجھے فون کیا اور وزیراعظم ہاؤس میں پروگرام کرنے کی اجازت طلب کی۔ میں آپ کی اور ان تمام اینکرز کی مدد کرنے کو تیار ہوں جو وزیراعظم ہاؤس میں پروگرام کرنا چاہتے ہیں۔دوسری جانب ایک خبر کے مطاق وزیراعظم ہاﺅس میں گاڑیوں کی بولی کا عمل مکمل ہو گیا ہے جس دوران 102 میں سے 62 گاڑیاں 18 کروڑ روپے میں نیلامی ہوئیں جبکہ 16 گاڑیوں کی بولی میں کسی خریدار نے حصہ نہیں لیا۔ گاڑیوں کی نیلامی کے معاملے پر سوشل میڈیا پر مختلف خبروں اور تبصروں کا سلسلہ جاری ہے تاہم اب نیلامی میں شریک چند افراد کی ایک ایسی ویڈیو سامنے آ گئی ہے جس نے تصویر کا دوسرا رخ بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ نیلامی میں شامل کچھ گاڑیوں کی قیمت اس قدر زیادہ رکھی گئی کہ انہیں خریدنے والے یہ کہتے سنائی دئیے کہ گاڑی پر جتنا ٹیکس دینا ہے، اتنی قیمت میں ہی رجسٹرڈ گاڑی مل جانی ہے جبکہ کچھ لوگ ہلا ہلا کر جیبیں خالی ہونے کا نعرہ لگاتے رہے۔واضح رہے کہ وزیراعظم ہاﺅس میں کھڑی 27 لگژری اور بلٹ پروف گاڑیوں میں سے صرف سات کی نیلامی ہوئی جبکہ دو بم پروف گاڑیاں
بھی نیلام نہ ہو سکیں۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ 62 گاڑیاں 18 کروڑ روپے میں نیلام ہوئیں۔ایک مرسڈیز بینز بلٹ پروف جیپ ایک کروڑ 22 لاکھ، دوسری بلٹ پروف مرسڈیز بینز جیپ ایک کروڑ 45 لاکھ، تیسری بلٹ پروف مرسڈیز جیپ 93 لاکھ اور چوتھی 86 لاکھ میں نیلام ہوئی۔ اس کے علاوہ ایک ٹویوٹا لینڈ کروزر 2 کروڑ 74 لاکھ میں نیلام ہوئی۔اس کے علاوہ بم پروف گاڑیوں کی نیلامی میں 6000 سی سی کی مرسڈیز بینز گاڑی ابھی فروخت نہیں ہو سکی ہے۔ بم پروف گاڑی کی نیلامی کا آغاز 16 کروڑ روپے سے ہوا لیکن ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ سہیل منصور نے 9 کروڑ کی بولی لگائی جس کی وجہ سے اس کی نیلامی منسوخ کر دی گئی۔ذرائع کے مطابق وزیرِاعظم ہاوس کی گاڑیاں خریدنے والے 9 خریداروں نے کامیاب بولی دینے کے بعد پیشگی رقم ادا نہیں کی، اس لیے ان گاڑیوں کو دوبارہ نیلامی کے عمل میں شامل کیا گیا۔ اب تک 102 میں سے 62 گاڑیوں کی نیلامی کر دی گئی ہے۔ بلٹ پروف گاڑیوں میں سے 7 سات گاڑیاں نیلام ہوئی ہیں۔مجموعی طور پر وزیراعظم ہاوس کے لیے کابینہ ڈویژن کے پاس 200 سے زائد گاڑیاں ہیں، جن میں سے 102 گاڑیاں پہلے مرحلے میں اور باقی آئندہ نیلام کی جائیں گی۔(ف،م)