Top Rated Posts ....
Search

Adaalat Se Badi Khushkhabri Mil Gayi

Posted By: Manglu on 20-08-2018 | 07:27:19Category: Political Videos, News


احد چیمہ کو بھی عدالت سے بڑی خوشخبری مل گئی، احتساب عدالت کے ایک فیصلے نے جیل حکام کی دوڑیں لگوا دیں
لاہور(ویب ڈیسک)سابق ڈی جی ایل ڈی ا ے احد چیمہ کے طبی معائنہ کی درخواست کی سماعت میں احتساب عدالت نے احد چیمہ کامیڈیکل چیک اپ اورایکسرے سروسزہسپتال سے کرانے کی استدعامسترد کرتے ہوئے ان کا چیک اپ شیخ زید یاچلڈرن ہسپتال سے کرانے کاحکم دے دیا۔سابق ڈی جی ایل ڈی ا ے

احد چیمہ کے طبی معائنہ کیلئے درخواست پر سماعت احتساب عدالت میں ہوئی ۔عدالت نے غیرضروری درخواست پرسپرنٹنڈنٹ جیل کی سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ اگرآئندہ غیرضروری درخواست دی توسخت کارروائی ہوگی اور عدالت سیکریٹری داخلہ کوبھی آپ کے ساتھ طلب کرے گی، قانون نے اختیارات دیئے ہیں،ایسے معاملات کوطے کریں۔ عدالت نے احد چیمہ کامیڈیکل چیک اپ اورایکسرے سروسزہسپتال سے کرانے کی استدعامسترد کرتے ہوئے ان کا چیک اپ شیخ زید یاچلڈرن ہسپتال سے کرانے کاحکم دے دیا۔دوسری جانب سپریم کورٹ نے منی لانڈرنگ ازخود نوٹس کے تحریری حکم میں تمام نامزد ملزمان کو فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے سامنے پیش ہونے کا حکم دے دیا۔سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کےذریعے منی لانڈرنگ ازخودنوٹس کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا جس کے مطابق جےآئی ٹی کی تشکیل سے متعلق آئندہ سماعت پر فیصلہ کیا جائے گا۔سپریم کورٹ نے حکم نامے میں تمام نامزد ملزمان کو ایف آئی اے کے سامنے پیش ہونےکا کہا ہے جب کہ کیس کی سماعت 28 اگست کو ہوگی۔سپریم کورٹ نے علی کمال مجید، مصطفی ذوالقرنین مجید اور نمر مجید کے نام بھی ای سی ایل میں ڈالنےکا حکم ہے جب کہ انور مجید اور غنی مجید کے نام پہلے

سے ای سی ایل پر موجود ہیں۔ایف آئی اے حکام نے جیو نیوز کو بتایا کہ منی لانڈنگ کیس 2015 میں پہلی دفعہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے اٹھایا گیا، اسٹیٹ بینک کی جانب سے ایف آئی اے کو مشکوک ترسیلات کی رپورٹ یعنی ایس ٹی آرز بھیجی گئیں۔حکام کے دعوے کے مطابق جعلی اکاؤنٹس بینک منیجرز نے انتظامیہ اور انتظامیہ نے اومنی گروپ کے کہنے پر کھولے اور یہ تمام اکاؤنٹس 2013 سے 2015 کے دوران 6 سے 10 مہینوں کے لیے کھولے گئے جن کے ذریعے منی لانڈرنگ کی گئی اور دستیاب دستاویزات کے مطابق منی لانڈرنگ کی رقم 35ارب روپے ہے۔مشکوک ترسیلات کی رپورٹ پر ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ کے حکم پر انکوائری ہوئی اور مارچ 2015 میں چار بینک اکاؤنٹس مشکوک ترسیلات میں ملوث پائے گئے۔ایف آئی اے حکام کے دعوے کے مطابق تمام بینک اکاؤنٹس اومنی گروپ کے پائے گئے، انکوائری میں مقدمہ درج کرنے کی سفارش ہوئی تاہم مبینہ طور پر دباؤ کے باعث اس وقت کوئی مقدمہ نہ ہوا بلکہ انکوائری بھی روک دی گئی۔دسمبر 2017 میں ایک بار پھر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے ایس ٹی آرز بھیجی گئیں، اس رپورٹ میں مشکوک ترسیلات جن اکاؤنٹس سے ہوئی ان کی تعداد 29 تھی جس میں سے سمٹ بینک کے 16، سندھ بینک کے 8 اور یو بی ایل کے 5 اکاؤنٹس ہیں۔(ذ،ک)

Comments...
Advertisement


Follow on Twitter

Popular Posts
Your feedback is important for us, contact us for any queries.