Pakistan Ki Aala Taleem Yafta Actress Ke Saath
Posted By: Mangu on 18-08-2018 | 19:05:23Category: Political Videos, Newsپاکستان کی اعلیٰ تعلیم یافتہ سلجھی ہوئی اور خوبصورت اداکارہ سونیا حسین کے ساتھ سوشل میڈیا پر وہ سلوک کر ڈالا گیا کہ بیچاری آبدیدہ ہو گئی ، اس کی وجہ کیا بنی ؟ جانیے
لاہور(ویب ڈیسک)سوشل میڈیا ایسا فورم ہے جہاں ہر کسی کو اپنے دل کی بات کہنے کی آزادی ہے لیکن نہایت افسوس سے یہ بات کہنا پڑتی ہے کہ نوے فیصد سے زائد لوگ اس آزادی کا غلط مطلب اٹھاتے ہیں کیونکہ سوشل میڈیا پر ہر کوئی خود کو ارسطو اور افلاطون سمجھتا ہے۔سوشل میڈیا کی آزادی کا سب سے
زیادہ نقصان شوبز انڈسٹری کی خواتین کو اٹھانا پڑتا ہے کیونکہ تمام لوگ ہی فیس بک،ٹوئٹر اور انسٹاگرام وغیرہ استعمال کرتے ہیں جہاں وہ اپنی روزمرہ اور پروفیشنل زندگی کی تصاویربھی پوسٹ کرتے ہیں جنہیں سوشل میڈیا پر بیٹھے فارغ لوگ چسکے کے لئے دیکھتے ہیں۔کوئی بھی ماڈل یا اداکارہ اگرکسی طرح کی تصویر بھی پوسٹ کرے توہرشخص اس پر تبصرہ کرنا اپنا قومی فریضہ سمجھتا ہے لیکن اگر کسی ماڈل نے ذرا سی بولڈ تصویر شیئر کردی تو بس پھر کیا ہے سب اس کے پیچھے ہاتھ دھوکر پڑجائیں گے اور پہلی ہی نظر میں اسے اسلام سے خارج قرار دینے کا سرٹیفیکٹ جاری کردیا جائے گا۔ ابھی چند روز پہلے کی بات ہے جب سجل علی نے اپنے ایک شوٹ کی تصویر پوسٹ کی جس میں صرف ان کا آدھا بازو نظر آرہا تھا لیکن سوشل میڈیا صارفن نے اس تصویر پر اس قدر بے ہودہ تبصرے کئے کہ خدا کی پناہ،اسی طرح صبا قمر،ایمان علی،صدف کنول،عمائمہ ملک اور عائشہ عمرسمیت بہت سی لڑکیوں کو بھی ایسی ہی معمولی باتوں پر زبردست تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔اسی طرح کا سلوک اب سونیا حسین کے ساتھ کیا جارہا ہے جو ہمارے ملک کی مقبول ترین اداکارہ ہی نہیں بلکہ نہایت تعلیم یافتہ اور سلجھی ہوئی شخصیت کی مالک بھی ہیں۔
سونیا حسین نے گزشتہ روز اپنی ایک تصویر پوسٹ کی جس میں کسی طرح کی کوئی بھی غیر اخلاقی چیز نہیں ہے لیکن اس تصویر پر لوگوں نے جس طرح کے غیر مہذب تبصرے کرتے ہوئے گندی زبان اسعتمال کی یہ سب پڑھ کر سر شرم سے جھک جاتا ہے۔سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر یہ کون لوگ ہیں جو خود سارا دن ایسی چیزوں کی تلاش میں رہتے ہیں کہ کوئی چسکے دار چیز مل جائے اور وہ اپنی گندی سوچ کا اظہار کرسکیں ،جن کے کردار بارے خود کسی کو کچھ پتہ نہیں یہ لوگ دوسروں کو کریکٹر سرٹیفیکٹ جاری کردیتے ہیں ،معمولی سی بات پر تہذیب سے گرے ہوئے کمنٹس کئے جاتے ہیں۔میں سوشل میڈیا کے ایسے صارفین سے صرف اتنا کہوں گا کہ ہر کسی کی ذاتی زندگی ہے جس کا حساب اس نے خود دینا ہے،کسی کو حق نہیں پہنچتا کہ دوسروں پرکیچڑ اچھالے،دوسروں کی کردارکشی اور ان پر تنقید کرنے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں ،خدا کا خوف کریں اور دوسروں کو جینے دیں کیونکہ آپ خدا نہیں ہیں۔پہلے اسلامی تعیلمات کا مطالعہ کریں اور اخلاقیات کا درس لیں کیونکہ ہمارے مذہب میں باربار اخلاقیات کا درس دیا گیا ہے ۔(م،ش)