Australia Mein Nasali Taasub Ka Nishaana
Posted By: Ahmed on 09-08-2018 | 06:10:33Category: Political Videos, Newsشنیرا اکرم نے آسٹریلیا میں نسلی تعصب کا نشانہ بننے والے طالبعلم کے گھر والوں کے زخموں پر انوکھا مرہم رکھ دیا
لاہور(ویب ڈیسک)پاکستان کے سابق کرکٹر وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا اکرم نے آسٹریلیا میں پاکستانی طالب علم کو نسل پرستی کا نشانہ بنائے جانے پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے معذرت کی ہے۔واضح رہے کہ شنیرا اکرم کا تعلق آسٹریلیا سے ہے، جنہوں نے حال ہی میں آسٹریلیا کی
نیوکاسل یونیورسٹی میں زیرِ تعلیم پاکستانی طالب علم عبداللہ قیصر پر نسل پرستوں کے بیہمانہ تشدد کے واقعے پر ان کے اہل خانہ سے معذرت کی۔شنیرا نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا، ’یہ حملہ انتہائی ناگوار ہے۔ آسٹریلیا رہنے کے لیے ایک محفوظ اور زبردست جگہ ہے لیکن تمام ممالک کی طرح ہمارے ہاں بھی ایسے لوگ موجود ہیں جو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں‘۔انہوں نے اس واقعے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ملک کی جانب سے عبداللہ اور ان کے اہل خانہ سے معافی بھی مانگی۔واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کی رات نیوکاسل یونیورسٹی کی لائبریری جاتے ہوئے 21 سالہ عبد اللہ قیصر کی گاڑی کو نسل پرستوں نے گھیر لیا تھا، اس دوران ایک خاتون نے اُن سے موبائل فون بھی چھین لیا۔عبداللہ کے مطابق نسل پرستوں نے اُن سے کہا کہ ‘جاؤ پاکستان جاؤ، تمھارا یہاں سے کوئی تعلق نہیں’۔اس دوران ایک شخص نے عبداللہ کی ناک پر مکا مارا، جس کے بعد وہ زخمی حالت میں کار ڈرائیو کرکے یونیورسٹی کے جم پہنچے، جہاں انتظامیہ نے انہیں فرسٹ ایڈ دینے کے بعد پولیس، کیمپس سیکیورٹی اور ایمبولینس کو بلوایا۔پولیس کے مطابق واقعے کی تحقیقات کے لیے کیپمس گراؤنڈ کے سی سی ٹی وی کیمروں کی بھی
مدد لی جارہی ہے، تاہم پولیس نے اس سلسلے میں نسل پرستی کے امکانات کو مسترد کردیا۔عبد اللہ قیصر انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے گزشتہ برس فروری سے نیوکاسل، آسٹریلیا میں مقیم ہیں۔واضح رہے آسٹریلیا کی نیوکاسل یونیورسٹی کے پاکستانی طالب علم پر نسل پرستوں نے بہیمانہ تشدد کیا اور انہیں وطن واپس جانے کے لیے کہا گیا۔21 سالہ عبد اللہ قیصر انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے گزشتہ برس فروری میں نیوکاسل آئے تھے۔دی ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق عبداللہ کو گزشتہ ہفتے کی رات نیوکاسل یونیورسٹی کی لائبریری جاتے ہوئے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔رپورٹ کے مطابق نسل پرستوں نے عبداللہ قیصر کی گاڑی کو گھیرلیا، اس دوران ایک خاتون نے اُن سے موبائل فون بھی چھین لیا۔عبداللہ کے مطابق نسل پرستوں نے اُن سے کہا کہ ‘جاؤ پاکستان جاؤ، تمھارا یہاں سے کوئی تعلق نہیں’۔اس دوران ایک شخص نے عبداللہ کی ناک پر مکا مارا، جس کے بعد وہ زخمی حالت میں کار ڈرائیو کرکے یونیورسٹی کے جم پہنچے، جہاں انتظامیہ نے انہیں فرسٹ ایڈ دینے کے بعد پولیس، کیمپس سیکیورٹی اور ایمبولینس کو بلوایا۔پولیس کے مطابق واقعے کی تحقیقات کے لیے کیپمس گراؤنڈ کے سی سی ٹی وی کیمروں کی بھی مدد لی جارہی ہے، تاہم پولیس نے اس سلسلے میں نسل پرستی کے امکانات کو مسترد کردیا۔(ذ،ک)