C.H Nisar Ka Siasi Mustaqbil Kya Hoga?
Posted By: Pango on 04-08-2018 | 02:41:45Category: Political Videos, Newsچوہدری نثار کا سیاسی مستقبل کیا ہوگا اور کس جماعت سے الحاق کرنے جا رہے ہیں؟ چکری کے چوہدری نے مسلم لیگ (ن) کو سرپرائز دیتے ہوئے بڑا فیصلہ سنا دیا
اسلام آباد(ویب ڈیسک)سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ سیاسی پیغام رسانی کی باتیں غلط ، میں نے اس وقت تک کوئی فیصلہ نہیں کیا،حلقے کی عوام کو اعتماد میں لیکر فیصلہ کروںگا۔الیکشن میں دھاندلی کو شور ہر جگہ سنائی دے رہا ہے تاہم حلقہ عوام بالخصوص پی او ایف کے
محنت کشوں کا بے حدمشکور ہوں جنہوں نے الیکشن میں میری بھرپور سپورٹ کی۔یہ وقت مناسب نہیں وقت آنے پر ہرچیز کی وضاحت کروںگا ، تاریخ میں پہلی بار امریکہ آئی ایم ایف کو ہدایات دے رہا ہے ، پاکستان کی جانب سے کسی نے جواب تک نہیں دیا۔چودھری نثار نے کہا کہ اپوزیشن کا واویلاکہ الیکشن چوری ہوا اپنی جگہ ،کسی کو سلام کا جواب دینے کا ہر گز یہ مقصد نہیں کہ کسی قسم کی کوئی سیاسی پیغام رسانی ہوئی ، جو بھی فیصلہ ہوگا عوام کی مشاورت سے کروںگا۔انھوں نے کہا کہ حلقہ کے عوام نے جو الیکشن میں پذیرائی دی ان کا بے حد مشکور ہوں ، الیکشن میں ایک مضبوط اپوزیشن معرض وجود میں آئی جبکہ تمام مذہبی قوتیں بھی ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوچکی ہیں۔دو پختون پارٹیاں بھی اپوزیشن کے اتحاد میں شامل ہیں ، ملک نا مساعد حالات کا شکار ہے ، اس وقت دانشمندی اور اتفاق اتاد حکی اشد ضرورت ہے۔ جبکہ دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق عام انتخابات 2018 میں کامیاب ہونے والے امیدواروں کے لیے الیکشن کمیشن میں اخراجات کے گوشوارے جمع کروانے کا آج آخری دن ہے۔واضح رہے کہ کامیاب امیدوار اخراجات کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع کروانے کے پابند ہیں اور
انتخابات سے پہلے امیدواروں کو اخراجات کے لیے الگ بینک اکاؤنٹ کھلوانے کی ہدایت کی گئی تھی۔الیکشن کمیشن کے مطابق اخراجات کی تفصیلات جمع نہ کروانے والے امیدواروں کی کامیابی کا سرکاری اعلامیہ جاری نہیں کیا جائے گا۔دوسری جانب کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن کے بعد آزاد امیدواروں کو 3 دن کے اندر کسی بھی سیاسی جماعت کا حصہ بننا ہوگا۔الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ 7 اگست کو تمام سیاسی جماعتوں کے ممبران کی کُل تعداد واضح ہوجائے گی اور 8 اگست کو مخصوص نشستوں پر امیدواروں کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔الیکشن کمیشن کے مطابق 9 اگست تک تمام کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری ہوجائیں گے جس کے بعد اسمبلیوں کے اجلاس بلائے جائیں گے اور قومی اسمبلی کے پہلے اجلاس میں اراکین حلف اٹھانے کے بعد اسپیکر اور پھر قائد ایوان (وزیراعظم) کا چناؤ کریں گے۔یاد رہے کہ غیر سرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی میں تحریک انصاف 116، مسلم لیگ (ن) 64، پیپلز پارٹی 43 اور ایم ایم اے 12 نشستوں کے ساتھ نمایاں ہیں جب کہ 13 آزاد امیدوار بھی ہیں جو حکومت سازی میں اہم کردار ادا کریں گے۔(ز،ط)