Zardari Noon League Ko Apna Kandha Istamaal
Posted By: Mangu on 30-07-2018 | 07:24:31Category: Political Videos, Newsزرداری (ن) لیگ کو اپنا کندھا استعمال نہیں کرنے دیں گے مگر عمران خان کے دور میں احتساب کے آرے سے بچ نکلنے کے لیے کیا چال چلنے والے ہیں ؟ صف اول کے صحافی نے پیشگوئی کر دی
لاہور (ویب ڈیسک) انتخابات کے بروقت انعقاد نے ان افواہوں کو ختم کر دیا ہے کہ انتخابات وقت پر نہیں ہو گے دواسی یہ بحث چھڑ چکی ہے کہ تحریک انصاف کو موقع ملنا چاہیے جوعوام نے انہیں دیا ہے ۔ اب کپتان کا امتحا ن ہے کہ وہ عوام کو دئیے گئے وعدے کیسے پورے کرتے ہیں ۔
نامور تجزیہ کار کاشف سلیمان اپنے ایک تجزیے میں لکھتے ہیں ۔۔۔انتخابات کے بعد سیاسی منظر نامے کا جائزہ لے تو جیسے جیسے حکومت سازی کاوقت قریب آ رہا ہے اپوزیشن کی اے پی سی کی حیثیت ختم ہو چکی ہے ۔ جس کی وجہ ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے مولانا فضل الرحمان کی اس رائے پر عمل کرنے سے انکار کر دیا ہے کہ جیتنے ہوئے رہنماؤں نے انہیں پلڑا نہیں پکڑوایا۔ ویسے بھی یہ بات آپس کی محبت میں نہیں بلکہ عمران خان کی دشمنی کے یک نکاتی ایجنڈے پر ایک پلیٹ فارم جمع ہوئے دوسرا یہ ہے کہ اب وہ یہ بھی نہیں کریں گے تو اپنے بچے کچھے کارکناں کو کیسے مطمئن کرے گے۔ اس لیے شکست کا کوئی جوز تو پیش کرنا ہے کہ وہ سچا ہے یا جھوٹا۔۔۔ محمود اچکزئی نے این اے 263 سے ایم ایم اے کے صلاح الدین سے 17 ہزار ووٹوں سے شکست کھائی ۔ ایم ایم اے رہنماؤں نے دیگر رہنماؤں کو شکست ہوئی تو دھاندلی کہاں سے ہوئی ۔ جماعت اسلامی کی عبرتناک شکست کی بات کریں تو اس کی دو وجوہات ہیں ۔ پہلی یہ کہ پانچ سال تک پی ٹی آئی کے ساتھ مل کر حکومت کی اور آخر پر ان کو مورد الزام اٹھرانا شروع کر دیا اور،
پی ٹی آئی قیادت کو یہودی ایجنٹ اور مختلف القابات سے پکارتے رہے ۔ جماعت اسلامی اس کے بجائے پی ٹی آئی کے ساتھ یا تنہا الیکشن میں حصہ لیتی تو نتائج مختلف ہوتے سراج الحق شریف اور سادہ ضرور ہیں لیکن اس کی جتنی تشہیر کی جاتی ہے ، کبھی ان کا گھر دکھایا جاتا ہے تو دروازے کی جگہ کپڑا لٹکا ہوا دکھایا جاتا ہے ۔ کبھی وہ مزدوروں کے ساتھ بیٹھ کر ناشتہ کر رہے ہوتے ہیں اور بہت کچھ ۔ زرداری موجودہ صورتحال میں مسلم لیگ ن کی لڑائی میں کندھا دینے کو تیار نہیں ہیں ۔ وہ مطمئن ہیں کہ پیپلز پارٹی کو سندھ مل گیا ہے ۔ اس لیے وہ مسلم لیگ ن کی لڑائی کے لیے کیوں نکلیں ۔ لیکن وہ سسٹم میں رہ کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروانا چاہتے ہیں ۔ ویسے بھی زرداری کو اس بات کا اندازہ ہے کہ اگر انہوں نے زیادہ کھل کر کھیلنے کی کوشش کی تو اس حوالے سے بہت کچھ کھل جائے گا۔ اسلیے ان کی جانب سے پکے راگ کے بجائے ہلکی پھلکی موسیقی ہی سننے کو ملے گی تاہم اگر ان کے خلاف گھیرا تنگ کیا گیا تو حالات اور جبر مسلم لیگ ن اور پیلز پارٹی کا ایک بار پھر اکھٹا کر سکتا ہے ، اور مذکورہ جماعتوں کے درمیان ایک بار پھر نیا میثاق جمہوریت بن سکتا ہے ۔ (س)