Top Rated Posts ....
Search

Sultan Muhammad...Jis Ne Muslamaanon Ko...

Posted By: Akram on 23-07-2018 | 03:39:02Category: Political Videos, News


عظیم ترک حکمران جس نے مسلمانوں کو دنیا کی طاقتورقوم بنادیا تھا۔۔۔قسط نمبر 29
طاہر کا دل زور زور سے دھڑکنے لگا۔ لیکن نہ جانے ملکہ نے کہاں سے ہمت پاکر شہزادہ علاؤ الدین کو اپنی طرف متوجہ کرلیا۔ اور کہا:۔

’’بالکل غلط!........بہرام خان کی تفتیش بالکل غلط ہے۔ ہم پورے یقین کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ البانوی کنیز مارتھا کا قتل اور اس کی بیٹی کا اغواء قاسم بن ہشام نے نہیں کیا ۔ بلکہ قیصر کے ان جاسوسوں نے کیا ہے جو نہ صرف ادرنہ میں بغاوت برپا کرنا چاہتے ہیں بلکہ اپنے سب سے بڑے دشمن قاسم بن ہشام کو بھی اپنے راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں۔ علاؤالدین ! آپ جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہ کیجیے۔ سلطانِ معظم نے کچھ دیکھ کر ہی قاسم بن ہشام کو شاہی سراغ رساں مقرر کیا تھا ۔‘‘

شہزادے کو ملکہ کی بات ناگوار گزری ۔ اور اس کی بھنویں سکڑ گئیں۔ اس نے کسی قدر خشک لہجے میں کہا:۔

’’ملکہ معظمہ! امورِ سلطنت میں ہماری نگاہیں اس جگہ تک دیکھ لیتی ہیں جہاں تک محل کی معزز خواتین نہیں دیکھ سکتیں۔ آپ قاسم بن ہشام کی اس قدر طرفداری کن وجوہات کی بناء پر کرتی ہیں۔ جبکہ ہمارے پاس اس کے جرم کے ناقابلِ تردید ثبوت موجود ہیں‘‘

شہزادے کے لہجے سے ملکہ اپنی جگہ پر کانپ گئی۔ اچانک کمرے میں موجود طبیب سلیم پاشا نے آگے بڑھ کر مؤدب انداز میں شہزادے سے کہا:۔

’’شہزادہ حضور ! ملکہ معظمہ کی ہمدردی قاسم بن ہشام کے ساتھ نہیں بلکہ مارتھا بیگم کے ساتھ ہوسکتی ہے۔ کیونکہ ملکہ معظمہ یقیناً البانوی کنیز مارتھا بیگم کے ساتھ علاقائی انس رکھتی ہیں۔ چنانچہ ملکہ معظمہ کی بات نظرانداز کرنے کے قابل نہیں۔‘‘

ملکہ پر فی الحقیقت یہ گہرا طنز تھا ۔شہزادہ محمد بھی یہ طنز محسوس کیے بغیر نہ رہ سکا۔ اور شہزادہ علاؤالدین تو سلیم پاشا کی بات سے بری طرح برافروختہ ہوگیا ۔ اس نے سلیم پاشا کو ڈانٹتے ہوئے کہا:۔

’’طبیب ! تم جانتے ہو تم ملکہ معظمہ کی طرفداری کے پیرائے میں کس قدر غلط بات کہہ رہے ہو۔ ملکہ معظمہ کو کسی البانوی کنیز کے ساتھ ہم سے زیادہ علاقائی انس نہیں ۔ ہم تمہاری بات سے بے حد مشتعل ہوئے ہیں۔ ‘‘

بیمار شہزادے نے سلیم پاشا پر آنکھیں نکالتے ہوئے کہا۔ تو سلیم پاشا کی ٹانگیں کانپنے لگیں۔ وہ کسی مکار خوشامد پرست کی طرح گڑگڑاتے ہوئے ملکہ معظمہ کے حضور کمر تک جھک گیا ۔ اور منمناتی ہوئی آواز میں کہنے لگا:۔

’’ملکہ معظمہ ! یہ حقیر اور کم تر شخص اپنی کج گفتی پر بے حد نادم و شرمسار ہے۔ میرا کہنے کا مطلب ہر گز یہ نہ تھا ۔ جو میرے الفاظ سے ظاہر ہوا۔ میں دل و جان سے معافی کا خواستگار ہوں۔‘‘

ملکہ نے سلیم پاشا کی گڑ گڑاہٹ کو نظر انداز کرتے ہوئے شہزادہ علاؤالدین سے کہا:۔

Comments...
Advertisement


Follow on Twitter

Popular Posts
Your feedback is important for us, contact us for any queries.