Adaalat Se Taaza Tareen Khabar Aa Gayi...
Posted By: Akram on 06-07-2018 | 04:15:21Category: Political Videos, Newsایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ موخر۔۔۔ احتساب عدالت سے تازہ ترین خبر آ گئی
اسلام آباد (ویب ڈیسک ) احتساب عدالت نے ایک بار پھر ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سنانے کا وقت تبدیل کردیا۔تفصیلات کے مطابق نواز شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ صبح ساڑھے 12 بجے سنانے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم جج محمد بشیر نے جمعہ کی وجہ سے فیصلہ ڈھائی بجے سنانے کا اعلان کیا۔
ڈھائی بجے کے بعد 3 بجے فیصلہ سنانے کا اعلان کیا تھا لیکن تازہ ترین تفصیالت کے مطابق فیصؒہ ساڑھے تین بجے سنایا جائے گا ،جس کے بعد عدالتی عملے نے اعلان کیا کہ ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سہہ پہر ساڑھے 3 بجے تک موخر کردیا گیا ہے۔ جبکہ دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز لندن میں موجودگی کی وجہ سے آج پیش نہیں ہوئے اور وہ یہ فیصلہ ایون فیلڈ اپارٹمنٹ میں ہی سنیں گے، جبکہ نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر مانسہرہ میں موجودگی کی وجہ سے عدالت نہیں آئے، جہاں وہ اپنی انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔آج صبح 9 بجکر 40 منٹ پر جب سماعت کا آغاز ہوا تو سابق وزیراعظم نواز شریف کی لندن میں زیر علاج اہلیہ کلثوم نواز کی تازہ میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے وکیل امجد پرویز نے عدالت کو بتایا کہ بیگم کلثوم نواز کی حالت تشویشناک ہے اور ڈاکٹرز کے مطابق آئندہ 48 گھنٹے فیملی کا کلثوم نواز کے ساتھ ہونا ضروری ہے، لہذا فیصلے کو کچھ دن کے لیے موخر کردیا جائے۔تاہم نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی نے فیصلہ موخر کرنے کی درخواست کی مخالفت کردی۔
جس کے بعد جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ موخر کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے سماعت11 بجے تک کے لیے موخر کردی۔بعدازاں عدالت نے نواز شریف اور مریم نواز کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ آج ساڑھے 12 بجے سنایا جائے گا، جسے پھر ڈھائی اور بعدازاں 3 بجے تک کے لیے موخر کردیا گیا۔واضح رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 3 جولائی کو شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا جسے سنانے کے لیے 6 جولائی کی تاریخ مقرر کی گئی۔تاہم گزشتہ روز نواز شریف نے اپنے وکیل خواجہ حارث کے معاون وکیل ظافر خان کے توسط سے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ مؤخر کرنے کے لیے باضابطہ درخواست دائر کی۔درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ وہ اس ٹرائل کا حصہ رہے ہیں اور مسلسل عدالت آتے رہے لیکن اچانک صورتحال تبدیل ہوئی اور ان کی اہلیہ کلثوم نواز کی طبعیت شدید خراب ہوگئی۔درخواست میں کہا گیا کہ ڈاکٹرز نے کلثوم نواز کی طبعیت میں بہتری تک واپس نہ جانے کا مشورہ دیا ہے۔نواز شریف کی درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ مجبوری کے باعث وہ 6 جولائی کو پاکستان نہیں آسکتے، جیسے ہی ان کی اہلیہ کی طبعیت بہتر ہوگی وہ پاکستان آئیں گے، لہٰذا کچھ دن کے لیے فیصلہ مؤخر کیا جائے۔(س)