Why did Baba speak mercifully? Why did Baba speak mercifully? - Part-2
Posted By: Ali on 24-12-2017 | 10:02:51Category: Political Videos, Newsآپ دیگر اداروں اور افراد کا قبلہ درست کرنے کے لیے مفادِ عامہ کے نام پر جہاں اتنے ازخود نوٹس لیتے ہیں۔ایک ازخود نوٹس یہ بھی لے لیں کہ لاکھوں زیرِ التوا مقدمات تیزی سے نمٹانے کی خاطر اگر حکومت نے فلاں تاریخ تک اتنا بجٹ اور اتنی اضافی آسامیوں کی منظوری نہ دی تو پوری کابینہ اور پارلیمنٹ کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا جائے گا۔
آپ جج بننے کی اہلیت و صلاحیت اور انکی جوڈیشل تربیت کا معیار جدیدیانے کے اقدامات تو شاید کر ہی سکتے ہیں ۔آپ ناقص تفتیش کے ذمہ داروں کو انصاف کی حرمت کی خاطر سزا تو دے ہی سکتے ہیں۔
آپ ماتحت ججوں کو برسوں پر محیط سٹے آرڈرز دینے سے تو غالباً روک سکتے ہیں ۔آپ ایسے تمام مقدمات خارج تو کروا سکتے ہیں جن کے بارے میں جاننے کے لیے قانون دان ہونے کی بھی ضرورت نہیں کہ ان مقدمات کا مقصد محض عدالت کا وقت ضائع کرنا ہے۔آپ پروفیشنل مقدمہ بازوں کی حوصلہ شکنی کے لیے تنبیہہ و تادیب کا شکنجہ تو وضع کر ہی سکتے ہیں۔
آپ میڈیا کو بھی پابند تو کر سکتے ہیں کہ کسی بھی مقدمے کی روزمرہ کاروائی یا ججوں کے دورانِ سماعت تبصرے اگر مجاز عدالتی اہلکار کی تصدیق کے بغیر نشر یا شائع کیے گئے تو پورا ادارہ کٹہرے میں بلا لیا جائے گا۔
آپ اس روایت کو بحال تو کروا ہی سکتے ہیں کہ جج نہیں ان کے فیصلے بولتے ہیں اور فیصلے بھی ایسے جامع کہ بعد میں ان کی ازخود وضاحت کی حاجت نہ ہو۔ جج بلا ناگزیر ضرورت کہیں نہیں آتے جاتے البتہ ان کے فیصلوں کے اثرات ہر سمت جاتے ہیں۔
آپ اگر یہ سب کام نہیں کر سکتے تو ان میں سے کچھ تو کر ہی سکتے ہیں۔
بابے رحمتے کو کبھی اپنا تعارف کرانے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ یہ کام دوسروں کے بتانے کا ہے کہ وہ ہے بابا رحمتا۔ انصاف لینا ہے تو اس کی ہٹی پر آنکھ بند کر کے چلے جاؤ۔وہی ہے جو ناقص قوانین کے کباڑ میں سے بھی خالص انصاف نکال کے سائل کی ہتھیلی پر رکھ دے گا بنا کچھ بولے۔