World Urdu Conference and 'Dance is where all' - Part-3
Posted By: Ali on 24-12-2017 | 08:59:58Category: Political Videos, Newsاس پروگرام میں رکن صوبائی اسمبلی مہتاب اکبر راشدی نے خواتین کی جانب سے لکھے گئے ادب کے سماج پر پڑنے والے اثرات پر بات کی، انہوں نے پاکستان کی 70 سالہ تاریخ میں خواتین کی ادبی خدمات کا مختصر جائزہ بھی لیا۔
اس پروگرام کا اہم ترین خطاب لکھاری زاہدہ حنا کا رہا، جنہوں نے کہا کہ ’عالمی سطح پر خواتین نے ایسے موضوعات کو بھی ادب کا حصہ بنایا، جن پر مرد حضرات بھی نہیں لکھتے‘۔
زاہدہ حنا نے اپنی تقریر میں وضاحت کی کہ’خواتین نے خود لذتی سے لے کر ہم جنسی پرستی و صنفی تفریق اور خودمختاری کے موضوعات پر اتنا کھل کر لکھا ہے کہ مرد حضرات بھی ایسے موضوعات پر ایسے نہیں لکھ سکتے۔
پروگرام کی صدر کشور ناہید نے اپنے منفرد مزاحیہ انداز میں اعتراض اٹھایا کہ ادب کے سماج پر پڑنے والے اثرات کے اس پروگرام میں صرف خواتین کو ہی کیوں بٹھایا گیا؟
ان کا کہنا تھا کہ اس پروگرام میں مرد لکھاریوں کو بھی بٹھایا جانا چاہیے تھا، تاکہ پتہ چلتا کہ مرد ادیب خواتین کو اپنے ادب میں کتنی اہمیت دیتے ہیں اور اسے کیسے کردار دینا چاہتے ہیں۔
اسی پروگرام کے آخر میں آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے جنرل سیکریٹری احمد شاہ نے اعلان کیا کہ ان کا ادارہ ہر سال خواتین فیسٹیول کا انعقاد کرائے گا، تاہم انہوں نے اس فیسٹیول کے لیے کشور ناہید اور امینہ سید سے مدد بھی طلب کی۔